ترال // ہفونازنین پورہ معرکے میں ایک مقامی اور ایک غیر مقامی جنگجو کے جاں بحق ہونے پر پیر کو ترال اور اونتی پورہ کے بیشتر علاقوں میں مسلسل دوسرے روز تعزیتی ہڑتال کے دوران معروف حزب کمانڈر عاقب مولوی کو ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیاجبکہ لوگوں کی بھاری بھیڑ کے بیچ اس کی نماز جنازہ 5 بارادا کی گئی ۔دوسرے جاں بحق جنگجو اسامہ کی لاش اوڑی لیجائی گئی۔مقامی جنگجوعاقب احمد بٹ عرف ذیشان ساکن نازنین پورہ ہاینہ کو ان کے آبائی گائوں میں سپرد خاک کیا گیا ۔ معلوم ہوا عاقب نے کم عمر میں ہی وادی کے ایک معروف دارالعلوم میں رہ کرقران مجید حفظ کر نے کے بعد ایک مقامی ادارے میں مزید تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ وہاںمدرس کے فرائض بھی انجام دے رہا تھا ۔ 2013 میںعاقب ایک پڑوسی جنگجوکمانڈر شبیر احمد کی جھڑپ میں ہلاکت کے بعدلاپتہ ہوا ۔3سال قبل جنگجوئوں کی صف میں شامل ہونے کے بعد وہ ابتک انتہائی سرگرم رہا۔مولو عاقب سابق جنگجو کمانڈر برہان وانی کا قریبی ساتھی بھی تصور کیا جاتا تھا۔انکے نماز جنازہ میں ہزاروں لوگ شامل ہوئے اور اس موقعہ پر دوردراز دیہات سے لوگ بھی آئے تھے۔جھڑپ میں مارے گئے دوسرے جنگجو اسامہ عرف حماس کی لاش رات دیر گئے ملبے کے نیچے سے بر آمد کر لی گئی ۔ پولیس نے بتایا کہ مزکورہ جنگجوکو اوڑی میں غیر ملکی جنگجوئوں کے لئے مخصوص قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔اتوار کی شام مولوی عاقب کی لاش لواحقین کے حوالے کی گئی، جس کے ساتھ ہی لوگوں کی بھاری تعداد ان کے آبائی گھر ہانیہ نازنین پورہ پہنچ گئی جبکہ سوموار صبح سویرے سے ہی مختلف علاقوں سے لوگ پیدل گاڑیوں ،موٹر سائیکلوں اور گاڑی کے چھتوں پر سوار ہو کر نماز جنازہ میں شریک ہوئے ۔ جھڑپ کی جگہ سکھ مسلم آبادی والے گاوں ہفو نگین پورہ میں اور دیگر آس پاس کے بیشتر رہائشی مکانوں میں آج صبح تک کوئی بھی موجود نہیں تھا جو سنیچر کی شام فورسز اورجنگجوئوں کے درمیان تصادم شروع ہونے کے ساتھ ہی اپنے گھروں سے فرار ہو کر دیگر بستیوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے۔ترال قصبے میںکل دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمولات زند گی بری طرح متاثر رہی ۔ سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب رہا اورتمام سرکاری و غیر سرکاری ادارے مکمل بند رہے ۔اونتی پورہ میں بھی ہڑتال رہی۔