نئی دہلی//بین الاقوامی کرکٹ کے نئے قوانین کی بنیاد پر اب کھلاڑیوں کے قابل اعتراض رویے کے لئے انہیں امپائر میدان سے باہر بھی بھیج سکیں گے اور اس کھیل میں یہ سخت قانون یکم اکتوبر 2017 سے لاگو ہو جائے گا۔گذشتہ سال دسمبر میں ایم سی سی کرکٹ کمیٹی نے ممبئی میں ہوئی میٹنگ میں ان قوانین کو لے کر اپنی سفارشات دی تھیں۔نئے عہد نامے میں اب بلے کی اونچائی اور رن آؤٹ عہد نامے میں بھی سدھار کیا گیا ہے ۔کھلاڑیوں کے میدان پر خراب اور قابل اعتراض رویے میں بہتری کے لیے یہ اصول لایا گیا ہے جس میں امپائر کھلاڑیوں کے چار لیول کے جرم کی بنیاد پر ہی اپنا فیصلہ کریں گے ۔لیول تین اور چار سب سے سنگین الزامات کیلئے ہوں گے جن کھلاڑیوں کو عارضی طور پر یا مستقل طور پر میچ سے باہر کر دیا جائے اور پانچ رنز کی پنالٹی بھی شامل ہے ۔ایم سی سی کرکٹ سربراہ جان اسٹیفن سن نے کہا کہ ہمیں یہ محسوس ہوا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ خراب برتاؤ کرنے والے کھلاڑیوں کو سزا دینا ضروری ہے اور زمینی سطح پر کھیل میں اسی وجہ سے مسلسل امپائر کھیل چھوڑ رہے ہیں۔ہمیں امید ہے کہ اس سے امپائروں کو تادیبی معاملات کو نمٹانے میں مدد ملے گی اور کھلاڑیوں پر بھی اپنے رویے میں تبدیلی کا دباؤ پیدا ہوگا۔لیول ون قوانین کی خلاف ورزی پر کھلاڑیوں کو خبردار کیا جائے گا جبکہ دوسری بار ایسا کرنے پر مخالف ٹیم کو پانچ رنز دے دیے جائیں گے ۔وہیں لیول دو کے جرم کے تحت فوری طور پر پانچ رنز کی پنالٹی لگائی جائے گی۔تاہم اگر بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) بین الاقوامی کرکٹ کے قوانین میں ان اصلاحات کو قبول کر لیتی ہے تو یہ تاریخ میں پہلی بار ہوگا جب قوانین کی خلاف ورزی پر کرکٹر کو میدان سے باہر بھیجا جا سکے گا۔نئے قوانین کے تحت لیول ون کے تحت امپائر کے فیصلے پر احتجاج کرنے پر کھلاڑی کو انتباہ دیا جائے گا جبکہ دوبارہ ایسا کرنے پر پنالٹی کے طور پر مخالف ٹیم کو پانچ رنز دے دیے جائیں گے ۔لیول دو کے تحت کسی کھلاڑی پر گیند پھینکنے یا حریف کھلاڑی کے ساتھ جسمانی طور پر الجھنے پر فوری طور پر پانچ رن کی پنالٹی لگے گی اور مخالف ٹیم کو پانچ رنز دے دیے جائیں گے ۔لیول تین کے تحت امپائر کو ڈرانے ، مخالف ٹیم کے کھلاڑی کے ساتھ مار پیٹ، افسر یا کسی پرستار کے ساتھ مار پیٹ پر پانچ رن کی پنالٹی لگے گی۔اس کے علاوہ ملزم کھلاڑی کو میدان سے کچھ طے اوورز کے لئے باہر بھیجنا (فارمیٹ کے حساب سے ) شامل ہے ۔لیول چار کے الزام کے تحت امپائر کو دھمکانے یا میدان پر کھیل کے دوران تشدد کرنے پر ملزم کھلاڑی کو باقی میچ سے ہی باہر کیا جا سکے گا۔اگر واقعہ کے وقت ملزم کھلاڑی بلے بازی کر رہا ہے تو اسے ریٹائرڈ آؤٹ قرار دے کر باہر کر دیا جائے گا۔وہیں بلے بازی کے سائز کو لے کر بھی ایم سی سی نے خاص طور پر قانون میں تبدیلی پر توجہ دی ہے ۔نئے عہد نامے کی بنیاد پر بلے کی چوڑائی 108 ملی میٹر، 67 ایم ایم گہرائی اور 40 ایم ایم کنارے طے کی گئی ہے ۔اسٹیفنسن نے کہا کہ بلے کا سائز کافی وقت سے بحث کا موضوع بنا ہوا تھا اور گزشتہ چند برسوں میں اس پر کافی بحث ہوئی ہے ۔ہمیں لگتا ہے کہ ہم نے جو سائز اب مقرر کیا ہے اس سے بلے اور گیند میں توازن میں مدد ملے گی۔بلے بازوں کے حق میں بھی ایم سی سی نے رن آؤٹ قوانین میں اہم تبدیلی کی ہے جس کی بنیاد پر اب اگر بلے باز کریز پر اپنا بیٹ پہنچا دے گا لیکن اس کا جسم ڈائیو کرتے وقت ہوا میں ہی رہتا ہے تو اسے رن آؤٹ نہیں دیا جائے گا۔ یو این آئی۔