سرینگر// ڈائریکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر ایس پی وید نے جنگجوئوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ پولیس اہلکاروں کے اہل و عیال کو شورش میں شامل کرنے کے بجائے میدان میں ان سے دو بدو مقابلہ کریں۔ انہوں نے جنگجوئوں کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا اگر پولیس نے آپ لوگوں کا جیسارویہ اپنا لیا تو آپ کے اہل خانہ کا کیا ہوگا۔ڈائریکٹر جنرل پولیس نے یہ بیان شوپیان میں ایک پولیس آفیسر کے اہل خانہ کو مبینہ طور جنگجوئوں کی طرف سے خوف زدہ کرنے کے واقعہ پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے دیا ہے۔ لگ بھگ 10بندوق بردار ملی ٹنٹ ایک پولیس آفیسر کے گھر میں داخل ہوئے اور وہاں موجود الیکٹرانک سامان کے ساتھ ساتھ کھڑکیوں کے شیشے بھی توڑ ڈالے اور پولیس آفیسر کے گھرو الوں کو سخت ہراساں اور پریشان کیا گیا ۔گرمائی ایجی ٹیشن کے دوران حزب کمانڈر ذاکر رشید کی طرف سے ایک ویڈیو پیغام سامنے آیا تھا ، جس میں انہوں نے پولیس افسروں اور اہلکاروں کو متنبہ کرتے ہوئے خبردار کیا تھا ’’ وہ جنگجوئوں کے اہل خانہ کو تنگ طلب کرنا بند کریں ورنہ انکے اہل خانہ کو بھی اسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا‘‘ ۔پولیس سربراہ نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے جنگجوئوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا’’ اگر آپ لوگ پولیس افسروں اور جوانوں کے اہل خانہ کو تنگ کرو گے تو یاد رکھو کہ تم لوگوں کے بھی گھر والے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ جنگجو اس پیغام کو تنبیہ ہی سمجھ لیں‘‘۔ ڈائریکٹر جنرل پولیس نے کہا کہ لڑائی پولیس اور جنگجوئوںکے درمیان ہے ،اور اس میں اہل خانہ کو نہیں لایا جانا چاہیے۔ ادھرریاست میں امن و قانون کی صورتحال کو ترجیح قرار دیتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہا کہ دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ تال میل کر کے تمام طرح کے احتیاتی اقدامات کئے جا رہے ہیں،تاکہ امن عامہ میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔سرینگر میں پولیس دربار کے دوران ڈاکٹرایس پی وید نے سیکورٹی اور خفیہ گریڈ کو مضبوط کرنے پر زور دیتے ہوئے افسران اور اہلکاروں پر زور دیا کہ قوم دشمن عناصر پر سخت نگرانی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ آپریشنوں کے دوران فورسز کو سخت صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،تاہم انہوں نے پولیس کو مشورہ دیا کہ اس دوران کم از کم طاقت کا مظاہرہ کیا جائے تاکہ کسی شہری کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔پولیس اور عوام کے درمیان تال میل پر زور دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کی لگام کسنے کیلئے عوام اور پولیس کے مابین اچھا رابطہ اور تال میل ہونا چاہے۔انہوں نے اس بات کو پھر دہرایا کہ پولیس عوامی خدمتگار ہے اور لوگون تک بہتر سے بہتر سہولیات پہنچانے میں اپنا رول ادا کررہی ہے۔ پولیس تھانوں کی پولیس کی ابتدائی اکائیاں قرار دیتے ہوئے انہوں نے تھانہ اہلکاروںو افسران پر زور دیا کہ وہ عوام کے تھانوں کے تئیں تاثرات کو تبدیل کرنے کیلئے کام کریں۔انہوں نے کہا کہ لوگ اپنی شکایات بڑی امیدوں کے ساتھ پولیس کے پاس لیکر آتے ہیں،اور اس دوران پولیس اہلکاروں کو بھی چاہے کہ وہ عزت اور شفقت کے ساتھ شکایت گزاروں کے ساتھ پیش آئے۔دربار میں آئی جی پی جاوید مجتبیٰ گیلانی،ڈی آئی جی وسطی کشمیر غلام حسن بٹ،ایس ایس پی سرینگر امتیاز اسماعیل پرے اور دیگر پولیس افسران بھی موجود تھے۔