سرینگر//عالمی یوم خواتین پر وجود زن کو کائنات کی رونق قرار دیتے ہوئے سیاسی،سماجی،اور سیول سوسائٹی سے وابستہ لوگوں نے صنف نازک کو گھریلو تشدد کی بھینٹ چڑھانے پر روک لگانے اور انہیں سماجی طور با اختیار بنانے کی وکالت کی۔ سرینگرمیں اس مناسبت سے کئی سمینار اور سپوزئم منعقد ہوئے جس کے دوران خواتین کو عزت و احترام دینے پر زور دیا گیا۔ ریاستی خواتین کمیشن کی سربراہ نعیمہ احمد مہجور نے کہا کہ خواتین کو سماجی برابری کا حق دینے کے بعد ازخود اقتصادی،سیاسی اور دیگر شعبوں کے حقوق دینے میں بھی شعور پیدا ہوگا۔ نامہ نگاروں کی طرف سے پوچھے گئے سولات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کنن پوشہ پورہ میں مبینہ عصمت دری کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اورخواتین کمیشن اس وقت اُس میں مداخلت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہی کمیشن اس سلسلے میں اپنے اختیارات کا ستعمال کرسکتا ہے۔ ریاستی اسمبلی میں نامزد خاتون ممبر اسمبلی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ گزشتہ برسوں سے ریاست میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے جو تشویشناک ہے تاہم انہوں نے کہا کہ مردوں کا بھی رول ہے کہ وہ جنسی نابرابری کو ختم کرنے میں اپنا رول ادا کریں۔اس موقع پر کنن پوشہ پورہ واقعے کو ایک افسوسناک قرار دیتے ہوئے انجم فاضلی نے کہا کہ ایسے واقعات پر روک لگائی جانی چاہئے۔مرکزی بہبود خواتین و اطفال کی جوائنٹ سیکریٹری ریشمی سہانی نے مختصر سے خطاب کے دوران مردوں پر زور دیا کہ وہ خواتین پر گھریلو تشدد کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔