سرینگر//کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ سماجیات میں’ دور حاضر کے بھارت میں صنفی مساوات، مسائل اور چیلینج‘ کے موضوع پر بدھوار کو دوروزہ سمینار کا آغاز ہوا۔نئی دلی کے انڈین کونسل آف سوشل سائنس ریسرچ کے اشراک سے 8اور 9مارچ کو ہونے والے اس سمینار کا اہتمام عالمی یوم خواتین کے موقعہ پر کیا گیا تھا۔ اس موقع پر انڈین انسٹیچوٹ آف ایڈوانسڈ سٹڈیذ کی چیئرپرسن پروفیسر چیندراکلا بطور مہمان ذی وقار پروگرام میں شریک ہوئیں۔نئی دلی کے انڈین انسٹیچوٹ آف ٹیکنالوجی اور شعبہ سماجیات اورہیومینٹیز کے سابق سربراہ پروفیسر امرت سرنیوسن نے بھارت کی خواتین راہنما اور پسماندگی کی سیاست کے موضوع پر خطاب کیا جبکہ انڈین سوشولاجیکل سوسائٹی کی صدر پروفیسر شجاتا پاٹل نے خصوصی ریماکس پیش کئے۔ شعبہ سوشولاجی کی پروفیسر انیسہ شفیع نے موجود ہ سماج میں خواتین کے رول پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ سماج کی ترقی تبھی ممکن ہے جب خواتین ترقی کریں گی۔ انہوں نے مزیدکہا کہ کہ خواتین کو نظر انداز کرنے کا مطلب دنیا کی آدھی آبادی کو نظر انداز کرنا ہے۔ اس موقع پر کشمیریونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسرخورشید اقبال اندرابی نے بھی اپنے خطاب میں خواتین کو مساواتی حقوق فراہم کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ضرور اس بات کی ہے کہ ہم خواتین کے حقوق کو تسلیم کریں اور خواتین کی ترقی سے ہی سماج کی ترقی ممکن ہے۔ اس موقع پر پروفیسر ایم ائے وانی ڈین اکیڈمکس نے خواتین کے رول پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس موقعہ پر جدید دور میں خواتین کے مشکلات اوردیر سے شادی ، گھریلو تشدد اور گھریلو تنازعات پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر شجاتا پاٹل نے حقوق نسواں کا علمبردار بھارتی سماج کے موضوع پر خصوصی لیکچر دیا۔