سرینگر//آزادی پسند قائدین سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے اپنے مشترکہ بیان میں پلوامہ میں فورسز کے ہاتھوں کمسن طالب علم عامر نذیر کی ہلاکت پر اپنے گہرے رنج وغم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہلاکتوں کے اس سلسلے کے خلاف 10؍مارچ جمعہ کو مکمل ہڑتال اور نماز جمعہ کے بعد پُرزور احتجاجی مظاہرے کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج اور اس کی معاون فورسز جموں کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کا بدترین مظاہرہ کررہی ہیں اور وہ بندوق کی طاقت سے رائے عامہ کو دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ قائدین نے پلوامہ میں جاں بحق دو عسکریت پسندوں کو بھی شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ اس خطے میں جو بھی خون خرابہ اور انسانی زندگیوں کا اتلاف ہورہا ہے، اس کے لیے صرف اور صرف بھارتی حکمرانوں کی ہٹ دھرمی والی پالیسی ذمہ دار ہے۔قائدین نے کہا کہ بھارتی فوج عسکریت پسندوں کی موجودگی کا بدلہ عام شہریوں سے لے رہی ہے اور وہ انہیں سافٹ ٹارگیٹ جان کر نشانہ بنارہی ہے۔ یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اور اس طرح کی کارروائیاں جنگی جرائم کے زمرے میں شامل ہیں۔ بیان کے مطابق انکاؤنٹر سائیٹ پر عام شہریوں کا جمع ہونا اس حقیقت کا بین ثبوت ہے کہ یہ کوئی لا اینڈ آرڈر والا مسئلہ ہے اور نہ اس کا دہشت گردی کے ساتھ کوئی تعلق ہے۔ قائدین نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی فوج اس زمینی حقیقت کو قبول کرنے کے بجائے عام شہریوں کو قتل کرنے پر تُلی ہوئی ہے اور وہ ان مواقع پر سویلین کو ٹارگیٹ فائیر کرکے قتل کرتی ہے۔ لوگوں کے مکانات کو انتقامًا بلاسٹ کیا جاتا ہے اور ان کی املاک کو لوٹ لیا جاتا ہے۔ قائدین نے کہا کہ سرکاری فورسز کے اس روئیے سے حالات دن بدن دھماکہ خیز صورت اختیار کررہے ہیں اور ریاست میں جاری سیاسی غیر یقینیت میں از حد اضافہ ہورہا ہے۔ درایں اثناء گیلانی نے ہلاک کئے گئے کم سن طالب علم کے جلوس جنازہ سے ٹیلیفونک خطاب کیا اور اس بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔