سرینگر//آدھار کارڈوں کی تیاری کا معاملہ ہنوز عوام کیلئے درد سر بنا ہوا ہے کیونکہ تاحال سرکار نے اس حوالے سے کوئی حکمنامہ جاری نہیں کیاہے اور نہ ہی کسی جگہ آدھار مراکز کو پھر سے فعال بنایا گیا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ سال 2016 کے دوران انہیں تین بار کہا گیا کہ آدھار ٹیم وارد ہوگی لیکن ابھی تک کوئی نام و نشان نہیں مل رہا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ فائل تیار ہے اور بہت جلد آدھار کارڈ وں کو دوبارہ بنانے کا عمل شروع کیا جائے گا جبکہ اس کیلئے جانچ شدہ فہرستیں حاصل کی جا رہی ہیں ۔گذشتہ ماہ عمومی انتظامی محکمہ نے ایک آڈر اُجرا کیا تھا جس میں تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ جموں اور سرینگر کے میونسپل کمشنروں کے علاوہ تحصیلداروں اور مونسپلٹیوں کے ایگزیکٹو افسران کے ساتھ جائزہ میٹنگ لیں اور جانچ شدہ فہرستوں کو حاصل کریں۔اگرچہ کئی ایک جگہوں پر یہ عمل جاری ہے اور فہرستیں تیار کی جا رہی ہیں البتہ آدھار کارڈ بنانے کے حوالے سے ابھی تک محکمہ کی جانب سے کوئی بھی آڈر اُجرا نہیں کیا گیا ہے ۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ سرکار جہاں یہ ڈھنڈورہ پیٹ رہی ہے کہ آدھار کارڈوں کے بغیر راشن ، پانی ،گیس ، بنک اکاونٹ ، سکولوں میں بچوں کو داخلہ ، عمر رسیدہ خواتین کو پنشن نہیں ملے گی ،ایسے میں سرکار کیلئے ضروری تھا کہ پہلے وہ آدھار کارڈبنانے کے عمل کو مکمل کرے اور پھر اُس کے بعد کوئی ایسا حکمنامہ جاری کیا جاتا ۔معلوم رہے کہ حکومت کا خود یہ کہنا ہے کہ ابھی40فیصد لوگوں کے پاس آدھار کی سہولیات میسر نہیں ہیں۔یاد رہے کہ اپریل 2016میں آدھار کارڈ بنانے والے سینٹروں کو بند کیا گیاتھا ۔ اپریل 2016سے لیکر نومبر2016تک کارڈ بنانے والے عملہ نے عارضی طور کام کیا اور پھر نومبر سے آج تک کارڈ نہیں بنائے گئے ۔ انتظامیہ کے ایک اعلیٰ افسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ آدھار کارڈ نئے سرے سے بنانے کیلئے انہیں ہدایت جاری کی گئی ہیں لیکن ابھی ان کے پاس وہ سینٹر دستیاب ہی نہیں جن پر لوگوں کی تفصیل اور فوٹو اٹھائے جا سکیں ۔آدھار کارڈ بنانے والی ایک کمپنی کے مالک نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہیں ابھی تک ایسا کوئی بھی حکمنامہ نہیں ملا ہے اور نہ ہی کسی دوسری کمپنی کو یہ کام دیا گیا ہے ۔ کشمیر عظمیٰ کے آفس پر مختلف علاقوں سے آئے ایک وفد نے بتایا کہ آدھار کارڈ کو اگرچہ بنیادی سہولیات حاصل کرنے کیلئے لازمی قرار دیا گیا ہے لیکن نصب آبادی ان کارڈوں سے محروم ہے ۔کشمیر عظمیٰ نے اس حوالے سے جب محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت اجے نندہ سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ آدھار کارڈ بنانے کا عمل جموں اور وادی میں بہت جلد شروع کیا جا رہا ہے اورلوگوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔