سرینگر// حریت (ع)نے اپنے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی خانہ نظر بندی اور ان کی جملہ سرگرمیوںپر پابندی عائد کئے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکمرانوں کی بوکھلاہٹ سے تعبیر کیا ہے۔بیان کے مطابق حریت چیرمین جنہیں مشترکہ مزاحتمی قیادت کے طے شدہ پروگرام کے مطابق ایک احتجاجی دھرنے میں شرکت کرنی تھی کو گزشتہ شام سے ہی اپنی رہائش گاہ میں نظر بند کردیا گیا جبکہ حریت کانفرنس کے میڈیا ایڈوائزر شاہد الاسلام کو خانہ نظر بند اور حریت رہنما انجینئر ہلال احمد وار کو گرفتار کرکے مائسمہ تھانے میں مقید کردیا گیا ۔بیان میں کہا گیا کہ ایک طرف ریاستی حکمران یہاں کے عوام کو ظلم و تشدد سے زیر کرنے اور انہیں جیلوں اور عقوبت خانوں میں قید کرکے مظالم کا ریکارڈ مات کررہے ہیں اور دوسری طرف ان زیادتیوں کیخلاف صدائے احتجاج بلند کرنے پر قدغنیں اور پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔بیان میں ریاستی حکمرانوں کے ان اقدامات کو سراسر غیر جمہوری اور سیاسی انتقام گیری قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ کشمیر میں حریت پسند قیادت اور عوا م کوبزور طاقت پشت بہ دیوار کرنے کا عمل اور آئے روز یہاں کی حریت پسند قیادت کی سرگرمیوں کو پابندی کے دائرے میں لانا غیر جمہوری ہتھکنڈے ہیں ۔دریں اثنا حریت ترجمان کے مطابق مختار احمد وازہ نے علاقہ برنگ اور کوٹہار کے کئی علاقوں جن میں اچھہ بل ، تیل ونی، شانگس وغیرہ شامل ہیں میں ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ جاکر کئی عوامی وفود اور کارنر میٹنگوں سے خطاب کے دوران علاقہ پلوامہ میں گزشتہ کئی دنوں سے سرکاری فورسز کی پُر تشدد کارروائیوں کی مذمت کی۔