سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے وادی بشمول کرگل ضلع میں نئے باغات ،پارکیں اورکمرشل فلوریکلچر قائم کرنے کے کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ اس سلسلے میں صوبائی کمشنر کی صدارت میں افسران کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر،ناظم پھولبانی ،ڈائریکٹر سڈکو،ڈائریکٹر انڈسٹریز اینڈ کامرس اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے جبکہ ترقیاتی کمشنر کرگل نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔نئی پارکوں،باغات اور کمرشل فلوریکلچر قائم کرنے کے سلسلے میں ترقیاتی کمشنر وں نے بتایا کہ محکمہ مال نے اننت ناگ میں 60کنال کاہچرائی اورسرکاری اراضی،گاندربل میں 133کنال،بڈگام میں 11کنال،کپوارہ میں 40کنال،بارہمولہ میں 44کنال،بانڈی پورہ میں 55کنال،کولگام میں 70کنال،پلوامہ میں 188کنال ،سرینگر میں 20کنال اور کرگل ضلع میں200کنال اراضی کی نشاندہی کی ہے۔صوبائی کمشنر نے متعلقہ کمشنروں کی ہدایت دی کہ وہ فوری طور ایک ڈی پی آر ترتیب دے کراسے ایک ماہ کے اندر اندر ناظم فلوریکلچر کو بھیج دیں اوراس سلسلے میںلوازمات کو بھی مکمل کریں تاکہ اس مثالی پروجیکٹ پر فوراً کام شروع کیا جاسکے۔بصیر احمد خان نے ڈائریکٹر فلوریکلچر کو آفیسران کی ایک ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت دی تاکہ پروجیکٹ کے سلسلے میں تیاریوں کو حتمی شکل دی جاسکے۔انہوںنے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی یہ خواہش ہے کہ وادی بھر میں زیادہ سے زیادہ باغات اورپارکوں کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ لوگوں کو ان باغات میں تفریح کا بھرپورموقع مل سکے۔ڈائریکٹر فلوریکلچر نے بتایا کہ محکمہ نے وادی بھر میں 1600کمرشل گروورس کا اندراج کیا ہے اور جن کی آمدنی سالانہ ایک کروڑ روپے سے بھی زیادہ ہے ۔انہوںنے کہا کہ پھولبانی شعبے کی ترقی سے جہاں ریاست کی معیشت کو فروغ حاصل ہوسکتا ہے وہیں نوجوانوں کے روزگار کے نئے وسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔اُدھرڈائریکٹر سیڈکو نے بتایا کہ اومپورہ میں محکمے کے پاس صنعتی علاقے میں100کنال اراضی دستیاب ہے جسے پھولبانی کے کاروباری مقاصد کے لئے استعمال میںلایا جارہا ہے۔