سرینگر//پولیس نے ڈیلی ویجرس فورم کے صدر سجاد احمد پرے سمیت10عارضی ملازمین کواس وقت حراست میں لے لیا جب محکمہ بجلی کے ڈیلی ویجروںنے پریس کالونی میں احتجاجی مظاہرے کئے اور وزیر اعلیٰ کی رہایش گاہ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی ۔احتجاجی پی ڈی ڈی ڈیلی ویجروں نے الزام لگایاکہ غفلت شاری کے مرتکب کسی بھی آفیسرکو پچھلے 23برسوں میں سزا نہیں دی گئی ہے اور نہ ہی کوئی ایف آئی آر درج کیا گیا ۔سوموار کو پی ڈی ڈی کےجول و ڈےلی وےجرس یونین کے بینئر تلے احتجاج کرتے ہوئے ڈیلی ویجروں نے بتایا کہ محکمہ بجلی میں پچھلے کئی برسوں کے دوران وادی میں 300 کے قرےب حادثات پےش آئے ، جن مےں 175 سے زائد جانےں تلف ہوئیں اور 100سے زائد ڈیلی ویجر ہمیشہ کیلئے اپا ہج بن گئے۔ پچھلے 2 ماہ کے دوران ہی 6 انسانی جانےں ضاےع ہو گئے اور اقتصادی طور پر بد حال تےن گھروں پر قےامت ٹوٹ پڑی کہ انکے واحد کمائی کا سہارہ ہمےشہ کےلئے اپاہج بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ ان 300حادثات مےں صرف 6 مستقل ملازمےن کی موت واقع ہوئی جبکہ باقی سب کے سب کےجول لےبرس ہےں۔انہوں نے کہا کہ آج تک اےک بھی مثال اےسی نہےں ملتی ہے کہ کےجول لےبر حادثہ کا شکار ہو گےا تو وہاں کوئی آفےسر موجود تھا ےا کسی آفےسر ےا سےاستدان نے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی ےا تعزےت پرسی کی ہو۔محکمہ بجلی سے وابستہ کیجول لیبر وں اور ڈیلی ویجروں نے اپنے مطالبات جن میں دیوٹی کے دوران جاں بحق ہونے والے اور اپاہج ہونے والے کیجول لیبروں کی طبی امداد کا خرچہ برداشت کرنا اور گھر کے کسی فرد کو سرکاری نوکری فراہم کرنا، تمام حادثات و واقعات کی ریاستی ہائی کورٹ کے جج کے ذرےعے مقرر شدہ وقت کے اندر تحقیقات کرنا، ملوث آفیسران اور ملازمین کے خلاف دفعہ 302کے تحت قتل کا مقدمہ چلانا، ڈیلی ویجروں اور کیجول لیبروں سے قانون کے مطابق کام لینا، محکمہ بجلی میں کام کررہے تمام ڈیلی ویجروں اور کیجول لیبروں کو مستقل کرنا،شامل ہے کے حوالے جلد از جلد ٹھوس اقدامات اٹھانے کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ اس انسانی معاملہ مےں ذاتی دلچسپی لے کر مستقبل مےں ایسے حادثات کو روکنے کےلئے اقدامات و تدبےر کر ے اور مطالبات کو بغےر کسی تاخےر کے حل کرنے کے احکامات صادر کرے۔احتجاجی ملازمین نے اپنے مطالبات کو لیکر زبردست نعرہ بازی کی ۔اس موقعہ پر کیجول لیبرس اینڈ دیلی ویجرز فورم کے صدر سجاد احمد پرے کہا” یہ افسوس کا مقام ہے کہ محکمہ بجلی میں کام کررہے ڈیلی ویجر اور کیجول لیبر س کی موت آئے دن حادثات میں ہورہی ہے اور حکومت کے اعلیٰ آفیسران کے کانوں میں تک بات نہیں پہنچتی ہے“۔پی ڈی ڈی ڈیلی ویجرس یونین کے طارق رسول نے کہا کہ جب ڈیوٹی کے دوران کسی ڈیلی ویجر کی موت واقع ہوجاتی ہے تومتعلقہ آفیسران زخموں پرمرہم کے بجائے نمک پاشی کرکے یہ بتاتے ہیں کہ کےجول لےبر ذہنی مرےض تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ یہاں ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کی بھی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔ طارق رسول نے کہا کہ حال نے میں ڈیلی ویجروں نے جموں میں احتجاجی ریلی نکالی اور 4کلومیر تک احتجاجی مظاہرے کو نہیں روکا گیا اور نہ ہی لاٹھی چارج کیا گیا مگرجب کشمیر میں دیرینہ مانگوں کو لیکر احتجاج ہوتا ہت تو پر رنگین پانی پھینکا جاتا ہے ، لاٹھی چارج بھی کیا جاتا ہے اور ٹیر گیس کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔پریس کالونی میں نعرہ بازی کے بعد پی ڈی ڈی کے کیجول لیبرو ں اور ڈیلی ویجروں نے وزیراعلیٰ کی رہایش گاہ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں روک لیا اور کیجول لیبرز اور ڈیلی ویجرز فورم کے صدر سجاد احمد پرے سمیت12احتجاجی ڈیلی ویجروں کو حراست میں لے لیا۔