سرینگر// نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر عمر عبداللہ نے پارلیمانی انتخابات میں شامل امیدواروں اور مہم سازسیاسی لیڈروں کی سیکورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔سرینگر اور اننت ناگ کی پارلیمانی نشستوں کیلئے ضمنی انتخابات میں امیدواروں کے حتمی نامزدگی کرنے والی کور کمیٹی اجلاس کے بعد عمر عبداللہ نے کہا کہ ریاست میں جنگجویانہ سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے تاہم اس صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت انکے ساتھیوں کی سیکورٹی بڑھانے کے بجائے اس میں کمی لا رہی ہے۔انہوں نے کہا’’ ملی ٹنسی کے حوالے سے خطرات کم نہیں ہوئے ہیں بلکہ بڑ ھ گئے ہیں جبکہ انکے ساتھیوں کی سیکورٹی کو کم کیا جا رہا ہے اور سابق ممبران قانون سازیہ کی سیکورٹی میں تخفیف کی جا رہی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ سابق وزراء کو منت سماجت کرنے کے بعد سیکورٹی دی جا رہی ہے،جبکہ ان ہی حالات میں الیکشن کمیشن یہ امید کرتا ہے کہ ہم انتخابات میں حصہ لیں۔نیشنل کانفرنس کے کار گزار صدر نے کہا’’ الیکشن کمیشن انتخابات کیلئے ماحول ساز گار بنانے کی کوشش کرے جبکہ ضمنی انتخابات کیلئے جو امیدوار الیکشن لڑیں گے اور جو سیاسی لیڈر انکے حق میں انتخابی مہم چلائیںگے ا نہیں معقول سیکورٹی فراہم کی جانی چاہیے۔فوجی سربراہ کی طرف سے نوجوانوں کو دھمکی دینے کے بیانات کو غیر دانشمندانہ اور امن عمل کی کوششوں کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف قرار دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں کے جذبات اور احساسات کی قدر کرنی چاہئے اور اُن کے اعتماد اور بھروسہ کو جیتنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا ’’فوجی سربراہ کی دھمکی کامیاب نہیں ہوئی اور ایسا لگ رہا ہے کہ لوگ زیادہ سے زیادہ گھروں سے باہر نکلنے لگے‘‘۔انہوں نے کہا کہ دھمکیوں اور خوف و ڈر پھیلانے سے نوجوان خود کو مزید پشت بہ دیوار سمجھے گا،جو کسی بھی صورت میں سود مند نہیں۔ مودی لہر اور حالیہ انتخابی نتائج کے بعد انکی طرف سے(عمر عبداللہ) دئیے گئے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مودی لہر وقتی ہے اور یہ زیادہ دیر نہیں ٹکے گی لیکن ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا’’میں نے کہا تھا کہ اس طرح کے حالات اور ہار سے اگر ہم کچھ سیکھ نہیں پاتے تو ہمیں2024کے انتخابات کے بارے میں سوچنا ہوگا‘‘۔انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ حالیہ انتخابی نتائج کے بعد ہم اپنے کام کے طریقہ کار میں تبدیلی لائیں گے اور لوگوں سے زیادہ سے زیادہ رابطہ بڑھائیں گے اور2019میں بی جے پی سے سخت مقابلہ کرینگے۔نیشنل کانفرنس کارگذار صدر نے کہا کہ 7دنوں سے لوگ شاہرہ پر درماندہ ہیں، لیکن حکومت کی طر فسے کوئی بھی راحت رسانی کا اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ناشری ٹنل کے مسلسل بند رہنے پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ اگر ٹنل کئی ماہ پہلے مکمل ہوگئی ہے تو پھر اسے عوام کے نام وقف کرنے اور ٹریفک کیلئے کھلا چھوڑنے کیلئے کیوں دیرکی جارہی ہے۔