سرینگر//نیشنل ہیلتھ میشن ایمپلائز ایسوسی ایشن نے وزیر صحت بھالی بھگت اور وزیر مملکت برائے صحت آسیہ نقاش کی طرف سے مطالبات پر غور کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کے بعدہڑتال کو 10مئی 2017تک موخر کردیا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے ترجمان عبدالرﺅف نے کہا کہ وزیر صحت بھالی بھگت، وزیر مملکت برائے صحت آسیہ نقاش، کمشنر سیکریٹری ہیلتھ ڈاکٹر ایم کے بنڈاری، ڈائریکٹر ہیلتھ جموں، ڈائریکٹر ہیلتھ کشمیر کے ساتھ میٹنگ میں نیشنل ہیلتھ میشن کے تحت کام کرنے والے کی ریگولرائزیشن اور دیگر مطالبات کو لیکر 13تاریخ کو دن بھر بات چیت کا سلسلہ جاری رہا اور 6دور کی بات چیت کے بعد ہمیں اس بات کا یقین ہوگیا ہے کہ سرکار کے رخ میں مثبت تبدیلی آئی ہے ۔ ایسوسی ایشن کے ترجمان نے بتایا کہ وزیر صحت اور وزیر مملکت برائے صحت اور ایسوسی ایشن کی 8ممبران پر رکنی ٹیم کے درمیان ہوئی بات چیت کے بعد کمشنر سیکریٹری ہیلتھ ایم کے بنڈاری کی قیادت میں پانچ افراد پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں کمشنر سیکریٹری ہیلتھ کے علاوہ ڈائریکٹر ہیلتھ جموں، ڈائریکٹر ہیلتھ کشمیر، ایڈیشنل سیکریٹری ہیلتھ، میشن ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ میشن کو شامل کیا گیا جو10مئی تک اپنی رپوٹ ریاستی حکومت کو پیش کرنے کے مکلف ہونگے۔ عبدالرﺅف نے بتایا کہ مذکورہ وزراءکی طرف سے یقین دہانیوں کے بعد ایسوسی ایشن نے ہڑتال 10مئی تک موخر کردی ہے تاہم اگر 10مئی کو نیشنل ہیلتھ میشن کے ایمپلائز کے حق میں رپوٹ نہیں آئی تو ایسوسی ایشن 10مئی کے بعد پھر سے احتجاجی ہڑتال شروع کرنے پرمجبور ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے پاس دوماہ کا وقت ہے کہ وہ ہمارے جائز مطالبات کو حل کرے جس میں ریگولرائزیشن اور مستقل ملازمین کے برابر تنخواہ شامل ہے، کو منظور نہیں کیا گیا تو وہ پھر سے ہڑتال کرنے پر مجبور ہونگے۔