کپوارہ//سرحدی ضلع کپوارہ کے ہایہامہ علاقے میں فوج اور جنگجوئوں کے درمیان ایک خون ریز جھڑپ کے دوران 3جنگجو اور ایک6سالہ بچی جاں بحق جبکہ اسکا بھائی اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوئے ۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ایک مصدقہ اطلاع ملنے پرمنگل دوران شب فوج کی41آر آر سے وابستہ اہلکار اور سپیشل آپریشن گروپ(ایس او جی) کپوارہ نے ہایہامہ کے بٹہ پورہ اور جگتیال علاقے کو محاصرے میں لیا۔لوگوں کا کہنا ہے بدھ کی علی الصبح کنڈ نا ڑ بٹہ پورہ جگٹیال کی بستی میں تلاشی کارروائی شروع کی گئی کیونکہ فورسز کو بستی میں ۔تین جنگجوئوں کی موجودگی کی بارے میں معلومات دستیاب تھیں۔جونہی فورسز بٹہ پورہ کے چیچی محلہ میںمیں پہنچ گئے تو تلاشی پارٹی پرفرید احمد چیچی کے مکان میں چھپے بیٹھے جنگجوئو ں نے گولیا ں چلائیں جس کے بعد طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔اس دوران ایک جنگجو نے کھڑکی سے چھلانگ لگا کر محاصرہ توڑنے کی کوشش کی جس کے دوران فورسز اور جنگجو کے مابین شدید جھڑپ ہوئی جس میں پولیس کانسٹیبل دانش احمد شدید زخمی ہوا جبکہ مذکورہ جنگجو بھی مارا گیا۔لیکن مکان میں دو جنگجو مورچہ زن رہے۔کانسٹیبل دانش احمد کو فوری طور درگمولہ کے فوجی کیمپ میں علاج و معا لجہ کے لئے داخل کیا گیا جہا ں سے انہیں سرینگر میں واقع فوجی اسپتال منتقل کیا گیا ۔جنگجوئوں اور فوج کے درمیان یہاں 8گھنٹے تک طویل جھڑپ ہوئی۔ جو اس وقت ختم ہوئی جب فوج نے رہائشی مکان کو بارود سے اڑایا اور وہ زمین بوس ہوگیا۔بعد میں ملبے سے دو مزید جنگجوئوں کی لاشیں نکالی گئیں۔تاہم انکی شناخت نہیں ہوسکی۔جھڑپ کے دوران اس پہاڑی بستی میں خوشی محمد کی 6سالہ بچی کنیزہ بانو اور بیٹا فیصل احمد گولی لگنے سے زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 6سالہ کنیزہ بانو زخمو ں کی تاب نالاکر دم توڑ بیٹھی جبکہ اس بھائی فیصل احمد زخمی ہے جس کو علاج و معالجہ کے لئے اسپتال میں داخل کیا گیا ۔بچی کی ہلاکت پر علاقے میں احتجاج ہوا اور جونہی اسکی لاش لائی گئی تو کہرام مچ گیا ۔
پولیس کا بیان
پولیس کا کہنا ہے کہجگتیال ہائے ہامہ کپوارہ میں پولیس ،41 آرآر ،98 بٹالین سی آر پی ایف اور ملی ٹنٹوں کے بیچ تصادم کے دوران لشکر طیبہ سے وابستہ تین ملی یٹنٹ ہلاک ہوئے۔ کپوارہ پولیس اور 41 آر آر اور 98 بٹالین سی آر پی ایف نے جگتیار ہائے ہامہ کا محاصرہ کر کے تلاشی کارروائی شروع کی اور دوران تلاشی ملی ٹنٹوں نے تلاشی پارٹی پر فائرنگ کی ۔جوابی کاروائی میں تین ملی یٹنٹ ہلاک ہوئے ،جن کی شناخت نہیں ہوئی ۔تصادم کے دوران پولیس کا ایک جوان دانش احمد بھی زخمی ہوا جس کو علاج ومعالجہ کیلئے سرینگر منتقل کیا گیا ۔تصادم جگہ سے دور سو میٹر سے زیادہ فاصلے پر ایک معصوم بچی کنیزہ اور ایک معصوم بچہ فیصل بٹھکی ہوئی گولی لگنے سے زخمی ہوئے جن کو علاج ومعالجہ کیلئے اسپتال منتقل کیا جہاں پر معصوم بچی کنیزہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڈ بیٹھی،زخمی بچے کو سرینگر منتقل کیا جہاں پر اُس کی حالت تاحال بہتر بتائی جاتی ہے ۔