بانہال //ساولہ کوٹ پن بجلی پروجیکٹ کی تعمیری کمپنی ایچ سی سی کی طرف سے پولیس اورشرپسند عناصر سے ملکر مقامی لوگوں کو ہراساں کرنے اور ان پر جھوٹے کیس درج کرانے کے الزام میں متعدد پنچایتوں کے درجنوں افراد نے منی سیکریٹریٹ رام بن میں احتجاج کیا۔عوامی وفود نے ڈپٹی کمشنر رام بن اور ایس ایس پی رام بن سے ملاقات کرکے ان سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ لوگوں کا الزام ہے کہ ایچ سی سی اور چند مقامی کھڑپنچ مقامی لوگوںکے حقوق کو سلب کرنا چاہتے ہیں۔ ضلع رام بن کے ٹنگر علاقے میں دریائے چناب پر18000 کروڑ روپئے کی لاگت سے تیار کئے جانے والے1856 میگاواٹ کی صلاحیت والے ساولہ کوٹ پن بجلی پروجیکٹ کا کام ریاستی پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے ہندوستان کنسٹریکشن کمپنی کو سپرد کر رکھا ہے اور انہوں نے بجلی پروجیکٹ اور ڈیم کی رسائی کیلئے ٹنلوں اور رابطہ سڑک سمیت کئی دیگر بنیادی کاموں کو شروع کیا ہے۔ کشمیر ریل پروجیکٹ اور فورلین شاہراہ کے قومی پروجیکٹوں کی طرح یہاں بھی مقامی زمینداروں ، متاثرین ، ہنر مندوں اور مستحق لوگوں کو نظر انداز کرکے غیر مقامی لوگوں کو نوکریاں اور ٹھیکیداریاں فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا گیا ہے۔ کمپنی اور چند خود غرض عناصر کی ملی بھگت سے مقامی لوگوں کوہراساں کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کمپنی کی ہٹ دھرمی اورہراسانی کے خلاف پنچایت ٹنگر، بٹھن ، کبھی ، گاندری اور کنگا کے لوگوں نے منی سیکریٹریٹ رام بن کے باھر دھرنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کے چند خود غرض عناصر اور کمپنی کے عہدار مل کر مقامی لوگوں کے خلاف مورچہ کھولے ہوئے ہیں اور اس سلسلے میں انہیں پولیس اور انتظامیہ کی بھی پشت پناہی حاصل ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اب تک 7 مقامی افراد کے خلاف جھوٹے کیس درج کئے گئے ہیں اور اسی سلسلے میں ڈپٹی کمشنر رام بن محمد اعجاز اسد اور ایس ایس پی رام بن موہن لال سے ملاقی ہوئے اور کمپنی کی طرف سے لوگوں کے خلاف کی جاری غنڈہ گردی کی روئداد حکام کو بیان کی۔ لوگوں کو ڈپٹی کمشنر اورایس ایس پی رام بن سے ملاقات کرکے انہیں اس عوامی مسئلے میں مداخلت کی اپیل کی۔ حکام نے انہیں ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا یقین دلایا ہے اور مسلہ و مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔