سرینگر//جموں وکشمیر تحریک آزادی کے ممتاز قائد نذیر احمد وانی امریکا میںانتقال کرگئے ہیں۔ آپ کچھ عرصے سے علیل تھے اور بالآخربروزجمعہ 17 مارچ 2017 داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔ مرحوم نذیراحمدمرحوم محمدمقبول بٹ کے اولین ساتھی رہے۔ انہوں نے 1968 میں عسکری تحریک الفتح کی بنیاد ڈالی اور بعدمیںکئی سال کی جیل کاٹنے کے بعدسیاسی تنظیم پیپلز لیگ قائم کرگئے جس میںفضل الحق قریشی، شبیرشاہ اورکئی دیگرسرکردہ قائدین نے اُ ن کے ساتھ کام کیا ۔وہ لیگ کے پہلے چیئرمین بھی تھے۔انہوں نے اندراعبداللہ ایکارڈکی کھل کر مخالفت کی حالانکہ بعد میں شیخ محمدعبداللہ نے اُنہیں وزارتی کونسل میں شمولیت کی دعوت بھی دی لیکن انہوں نے یہ پیشکش ٹھکرادی۔1977 میں مرحوم سرحدپارکرکے پاکستان چلے گئے اورمظفر آباد میںاپنے والد کے ساتھ رہنے لگے۔ واضح رہے کہ اُ ن کے والد مرحوم غلام رسول وانی کو بخشی غلام محمد نے1957 میںجلاوطن کردیاتھا اور وہ تقریباً37 سال کی جلاوطنی کے بعد دسمبر1993 میں اپنے اہل وعیال سے دور مظفرآباد میںانتقال کرگئے۔اپنے والد کی جلاوطنی کے وقت نذیر احمد کمسن طالبعلم تھے۔ بعد میں انہوں نے اگریکلچرکی ڈگری حاصل کی اورمحکمہ زراعت میں گزیٹیڈ عہدے پرتعینات ہوئے ، لیکن اپنی سیاسی سرگرمیوں کے باعث انہیں چند ماہ بعد ہی سرکاری ملازمت کو خیرباد کہنا پڑا ۔نذیراحمد کے برادر اصغرحاجی فاروق پیپلز لیگ کے سرکردہ قائدین میں شامل ہیں۔ نذیر احمد کی وفات کے حوالے سے مومن آبادحیدرپورہ آزادہاوس کے متصل اُن کے سب سے چھوٹے برادر ریاض احمدوانی کی رہائش گاہ پراتوار19 مارچ2017 کوتعزیتی مجلس کاصبح 9 بجے انعقاد ہوگا۔