سرینگر// پولیس نے مزاحمتی خیمے کی طرف سے الیکشن مخالف مہم چلانے سے قبل سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کی خانہ نظر بندی برقرار رکھی ہے جبکہ لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کو حراست میں لیکر سینٹرل جیل منتقل کیا گیا۔سنیچر کو پولیس نے مزاحمتی خیمے کے خلاف کریک ڈائون کا سلسلہ شروع کیا۔ محمد یاسین ملک کوپولیس نے فرنٹ دفتر آبی گزر سے گرفتار کرلیا گرفتار کرنے کے فوراً بعد محمد یاسین ملک کو سکینڈ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا گیا جنہوں نے انہیں12روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر سرینگر سینٹرل جیل بھیج دیا ۔ سید علی شاہ گیلانی کے گھر کے باہر سیکورٹی کو مزید سخت کیا گیا جبکہ حریت(گ) چیئرمین عرصہ ہائے سے خانہ نظر بند ہیں۔ پولیس نے حریت(ع) چیئرمین میر واعظ عمر فاروق، تحریک حریت جنرل سیکریٹری محمد اشرف صحرائی، حریت (گ)جنرل سیکریٹری شبیر احمد شاہ، حریت ترجمان ایاز اکبر،پیر سیف اللہ اور راجہ معراج الدین کلوال کو دوبارہ اپنی اپنی رہائش گاہوں پر نظربند کردیا۔ پولیس نے حریت (گ) کے صدر دفتر پیر باغ پر چھاپہ ڈالا اور اُس میٹنگ کو ناکام بنایا، جو یہاں شبیر احمد شاہ کی سربراہی میں منعقد ہونے والی تھی ۔ترجمان نے مزید کہا کہ پولیس نے سنیچر کوتحریک حریت دفتر کو بھی سیل کردیا اور دفتر میں کام کرنے والے عملہ اور دوسرے ملاقاتیوں کو اندر آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔