سرینگر//ایک پرانے کیس کی سماعت کیلئے پولیس نے مسرت عالم کو سرینگر کی ایک عدالت میں پیش کیاجبکہ عدالت عالیہ کے احکامات پر رہائی کے بعد عبدلاحد پرہ کو جموں میں دوبارہ گرفتار کیا گیا۔ مسلم لیگ نے پارٹی کے محبوس سربراہ کی نظر بندی کو طول دینے اور چیف آرگنائزر کی دوبارہ گرفتاری کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ دلی والوں کی خوشنودی کیلئے موجودہ ارباب اقتدار غیر جمہوری ہتھکنڈے اپنانے سے گریز نہیں کر رہے ہیں۔ پولیس نے محبوس مزاحمتی لیڈر مسرت عالم بٹ کو ایک پرانے کیس کی سماعت کیلئے سنیچر کے روز سرینگر کی ایک عدالت میں پیش کیا۔ مسلم لیگ کے لیگل سیکریٹری شاہ ریاض نے بتایا کہ مسرت عالم کو ایک پرانے کیس کی سماعت کے سلسلے میں سنیچر کے روز ایڈیشل سیشنز جج سرینگر کی عدالت میں پیش کیا گیا اور جج موصوف نے اس کیس کی اگلی سماعت کیلئے31مارچ2017کی تاریخ مقرر کر دی جبکہ پولیس نے محبوس لیڈر مسرت عالم کو یہاں سے واپس سب جیل بارہمولہ منتقل کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران عدالت عالیہ کی طرف سے پی ایس اے کو کالعدم قرار دئیے جانے کے بعد جب مسلم لیگ کے چیف آرگنائزر عبدالاحد پرہ کو کورٹ بلوال جیل سے رہا کیا گیا تو جیل کے باہر ریاستی پولیس کی خفیہ وینگ کے اہلکاورں نے موصوف کو اپنی تحویل میں لیکر جے آئی سی جموں منتقل کیا۔