سرینگر//ریاست میں قیام امن کیلئے تمام فریقوں کی شراکت کو قرار دیتے ہوئے پی ڈی پی نے امید ظاہر کی کہ ہر کوئی پرامن طریقے سے خیالات کی جنگ پر یقین کریں تاکہ لوگوں کو مزید مصائب کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ سرینگر پارلیمانی نشست کیلئے پارٹی امیدوار نذیر احمد خان کی طرف سے نامزدگی کے دستاویزات داخل کرنے کے بعد پارٹی ہیڈ کوارٹر پولوویو میں کارکنوں کے ایک جلسے سے خطاب کے دوران پارٹی کے سنیئر لیڈر مظفر حسین بیگ نیمزاحمتی قائدین کو سخت الفاظ میں ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ حریت لیڈروں نے معصوم نوجوانوں کے مزار بنا کر اپنے لئے بنگلے تعمیر کئے۔ انہوں نے کہاکہ اگر اللہ مجھے حریت لیڈروں جیسی سہولیات اور دولت عطا کرے گا تو میں کم سے کم نوجوانوں کو پتھر بازی کیلئے استعمال نہیں کرو ں گا۔ مظفر بیگ نے الزام لگایا کہ حریت لیڈر اپنے مفادات کیلئے معصوم بچوں اور نوجوانوں کو سنگباری کیلئے اکسانے میں ملوث رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے جو جمہوری ماحول میں ہر ایک کو احترام بخشتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہر ایک کو خیالات کی جنگ پر یقین محکم ہونا چاہیے اور ہم سب کو اس بات پر یقین ہونا چاہیے کہ پر امن ذرائع سے ہی ہماری مشکلیں آسان اور مصائب دور ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ میں ریاستی عوام کو اپنی پارٹی کی جانب سے یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ایجنڈا آف الائنس میں جن باتوں پر اتفاق ہوا ہے ، اُن پر ضرور عمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مشکل ترین حالات میں پی ڈی پی نے مفاہمت اور مذاکرات کی جو ت جلائی اور آج بھی امید کی کرن اسی راہ میں نظر آتی ہے۔ مظفر بیگ نے کہا کہ پی ڈی پی کا جنوب ایشیائی خطے میں مذاکرات اور مفاہمت کے عمل کو بحال کرانے میں اہم رول رہا ہے اور یہ اسی محنت اور دور اندیشی کا نتیجہ تھا کہ واجپائی کے دور میں بھارت اور پاکستان کی دوریاں کافی حد تک قربتوں میں تبدیل ہوئیں۔بیگ نے کہا کہنذیر احمد خان نوجوانوں کے جذبات کی نمائندگی کر رہے ہیں کیونکہ وہ ایک نوجوان سیاسی کارکن ہیں۔عمران رضا انصاری نے کہا کہ پی ڈی پی ایجنڈا آف الائنس کو لاگو کرنے کیلئے وعدہ بند ہے تاہم اس ایجنڈا کو لاگو کرنے کیلئے حکومت کو پرامن ماحول کی ضرورت ہے۔ ایجنڈا آف الائنس کو ریاست میں سیاسی استحکامت کی ضمانت قرار دیتے ہوئے عمران رضا انصاری نے کہا کہ پارٹی اس بات کی وعدہ بند ہے جبکہ لوگوں کے جذبات اور احساسات کو بھی پورا کیا جائے گا۔پی ڈی پی کے نامز د امیدوار نذیر احمد خان نے کہا کہ وہ نوجوانوں کی خواہشات کا احترام کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ سیاسی محاذ پر نوجوانوں کے جذبات کی ترجمانی کرسکیں۔ نذیر احمد خان نے نیشنل کانفرنس کو سخت الفاظ میں ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اسی جماعت نے ریاست اور ریاستی عوام کے مفادات کو بار بار زک پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ این سی لیڈروں نے ایک بار نہیں بلکہ بار بار حصول اقتدار کیلئے اپنے اصولوں اور ریاستی مفادات کا سودا کیا۔ خان نے کہا کہ طارق حمید قرہ کیا لیکر آئے اور میں کیا لیکر گیا اس کا فیصلہ ہوجائے گا۔ اس موقعہ پر سید الطاف بخاری ، نعیم اختر، غلام نبی لون ہانجورہ ، عبدالحق خان ، نظام الدین بٹ ، آسیہ نقاش ، نور محمد شیخ ، محمد خورشید عالم ، سیف الدین بٹ ، ڈاکٹر شفیع اور دیگر کئی لیڈران بھی شامل ہیں۔