سرینگر//جموں و کشمیر کسان سبھا سے جڑے کسانوں نے وادی میں بلعموم اور شمالی کشمیر میں بلخصوص کھاد کی کمی پر سرینگر میں احتجاج کیا ۔سوموار کو وادی کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے کسانوں نے پریس کالونی میں احتجاج کیا اور کھاد کو دستیاب رکھنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں شامل کسانوں نے بتایا کہ مارچ کے مہینے میں باغات اورکھیتوں میں کھاد لگا کرزمین اور باغات کو تیار کیا جاتا ہے مگر اسی موسم میں کشمیر میں مختلف اقسام کی کھادیں نابود ہوگئیںہیں۔ کسانوں نے بتایا کہ ادھپور میں لاکھوں روپے کی کھاد سڑ رہی ہے ۔ کسانوں نے بتایا کہ ریلوے نے کشمیر میں کھاد سپلائی کرنے کا ٹھیکہ ایک ایجنسی کو دے رکھا ہے تاہم اس کے باوجود یہاں کھاد ستیاب نہیں ہے۔ کسانوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت جو کھادیں و غیر ہ بیرون ریاستوں سے برآمد کرتی ہیں وہ تمام کھادیں فصلوں کیلئے زہر ثابت ہورہی ہیں۔ کسانوں نے بتایا ’’ حالیہ دنوں میں خود وزیر زراعت نے ادھمپور کا دورہ کیا جہاں انہوں نے کھادوں کو سڑتے دیکھا ہے۔ ایسوسی ایشن کے چیرمین غلام محمد ڈار نے بتایا کہ جو کھادیں وقت پر وادی پہنچ جانی چاہئے تھیں وہ کھادیں ادھمپور میں سڑ رہی ہے۔انہوں نے ریاستی سرکار سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا ’’ ریاستی سرکار معاملے کی سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام معاملے کی تحقیقات کرے تاکہ کسانوں کو مزید نقصان سے بچایا جاسکے۔