ڈورو//ڈورو شاہ آباد کے ایک معروف نجی ا سکول میںچیئرمین اور اساتذہ کی آپسی رسہ کشی کی وجہ سے سینکڑوں طلاب کا مستقبل داو پر لگاہوا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ سکول کے چیئرمین نے گزشتہ دنوں اس وقت اساتذہ کااجتماعی استعفیٰ قبول کیا جب بقول اساتذہ کے چیئرمین موصوف نے غیر شائستہ زبان کا استعمال کیا ۔ جس کی وجہ سے سکول ہذا میں افراتفری مچ گئی اور طلاب کلاسوں سے باہر آکر اساتذہ کے حق میں نعرہ بازی کرنے لگے اگرچہ انہیں سمجھا بجھا کر واپس کلاسوں میں بھیج دیا گیا لیکن سوموار کی صبح مذکورہ سکول میں زیر تعلیم طلباءو طالبات نے سڑکوں پر آکر دھرنا دیا اور تین گھنٹوں تک ٹریفک کی نقل و حمل مسدود کردی تاہم بعد میں چیف ایجوکیشن آفیسر اننت ناگ اور زونل ایجوکیشن آفیسر ڈورو کی مداخلت اور اس یقین دہانی پر طلباءپرامن طور منتشر ہوئے۔سکول میں زیر تعلیم طلاب کا کہناہے کہ سکول ہذا میں کام کررہے تمام اساتذہ محنت اور دلجمعی کے ساتھ پڑھاتے ہیں ہمیں ان سے کوئی شکایت نہیں تاہم منتظمین کا غیر شائستہ برتاو اور اساتذہ کے ساتھ ان کا رویہ قابل قبول نہیں ۔ہم چاہتے ہیں کہ سکول انتظامیہ ان تمام اساتذہ سے معافی مانگے اور انہیں جلد از جلد سکول میں واپس بلائے اگر ایسا نہیں ہوتا تو ہم کلاسوں کا بائیکاٹ کریں گے اور ہمارے مستقبل کا ذمہ دار سکول ہوگا۔ ادھر اس سارے معاملے پر سکول چیئرمین کا کہنا ہے میں اپنے سکول میں نظم شکنی کسی بھی حال میں برداشت نہیں کروں گا اور رہا سوال اساتذہ کو باہر نکالنے کا تو انہوں نے اپنی مرضی سے استعفیٰ پیش کیا ہے اور ہم نے ان کے استعفے قبول بھی کئے ہیں ۔یہ سب اب سکول کی ساخت اور اس کی ترقی سے خار کھانے والے ہیں جو معصوم بچوں کا استعمال کرکے انہیں ورغلا کر اپنے حقیر مقاصد کے لئے استعما ل کررہے ہیں ادھر سکول میں زیر تعلیم طلاب کے والدین نے محکمہ تعلیم کے ارباب حل وعقد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری مداخلت کرکے ان کے بچوں کا تعلیمی سال برباد ہونے سے بچائےں ۔ اسی اثناءمیں ذرائع سے معلوم ہوا کہ مذکورہ سکول نے بورڈ آف سکول ایجوکیشن کے ساتھ لازمی انسلاک کی تجدید نہیں کی ہے اور 2015نومبر سے یہ غیر رجسٹرڈ سکولوں کے زمرے میں آتا ہے ۔ادھر چیف ایجوکیشن آفیسر اننت ناگ نے اس سارے معاملے پر کشمیر عظمیٰ کو بتایاکہ ہم نے زیڈ ای اور ڈورو کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو جلد از جلد اپنی رپورٹ پیش کرے گی جس کے بعد حقائق منظر عام پر آئیں گی ۔تاہم انہوں نے طلاب سے استدعا کی وہ کلاسوں میں واپس جائیں اور اپنے مسقتبل کو سنوارنے میں لگ جائیں ۔