شانگس// جنوبی کشمیر کے چھٹی سنگھ پورہ میں17برس قبل پیش آئے واقعے کی برسی پر متاثرین نے متواتر سرکاروں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس خونین واقعے پر مسلسل خاموشی نے انہیں بے نقاب کیا ہے،جبکہ اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ حصول انصاف کیلئے بین الاقومی سطح پر مہم چلائےں گے۔20مارچ کوفوجی وردی میں ملبوس ہتھیار بندوں کی طرف سے سکھوں کے قتل عام کی برسی پر شانگس کے چھٹی سنگھ پورہ میں مقامی سکھ برادری گردوارہ میں جمع ہوئی۔ مقامی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے ممبر اشپال سنگھ نے بتایا کہ ہمیں یہ معلوم نہیں ہے کہ اس قتل عام کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا جبکہ اس واقعے کو بھی گزرے17برس ہوگئے اور اس سے متعلق تحقیقات بھی نہیں کی گئی،جس کی وجہ سے ہمیں یہ خدشات لاحق ہے کہ ملوث افراد کو بچایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ اگر دیگر واقعات سے متعلق تحقیقات کی ہدایت دی گئی ہے تو اس واقعے کے خلاف کیوں نہیں دی گئی۔ ایشپال سنگھ نے بتایا” اگر حکوت صاف ہے اور کسی بات کو چھپانا نہیں چاہتی تو انہیں کون سی بات اس واقعے سے متعلق تحقیقات کرنے سے روک رہی ہے“۔انہوں نے کہا کہ تحقیقات عمل نہ کرنے کی وجہ سے حکومت از خود شک کے گھیرے میں آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بار بار کے مطالبات کو مسلسل حکومتوں نے نظر انداز کیا جبکہ16سال گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک متاثرہ کنبوں کو کوئی بھی انصاف نہیں دیا گیا۔ اس کیس کو سردخانے کی نذر کرنے کیلئے ایشپال سنگھ نے ریاستی اور مرکزی سرکار کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا” جب یہ واقعہ پیش آیا تو مرکز میں بی جے پی کی سربراہی والی حکومت تھی اور ریاست میں نیشنل کانفرنس کی سرکار تھی،اس لئے ہم بی جے پی سے درخواست کرتے ہیں کہ فوری طور پر اس واقعے سے متعلق تحقیقات کا اعلان کیا جائے۔انہوں نے کہا” یہ قتل عام ہمیں خوف زدہ کرنے کیلئے کیا گیا تھا،تاہم میں یہ واضح کرنا چاہتا ہو کہ ہم پیدا بھی یہیں ہوئے ہیں اور مریں گے بھی یہیں پر“۔ایشپال سنگھ نے کہا کہ ہم گزشتہ17برسوں سے انصاف کی دہائی دئے رہے ہیں اور اب بہت ہوچکا،ہم بین الاقوامی سطح پر حصول انصاف کیلئے مہم چلائےں گے۔اس دوران کل جماعتی سکھ کارڈی نیشن کمیٹی نے بھی چھٹی سنگھ پورہ واقعے کی میعاد بند تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ کارڈی نیشن کمیٹی کے صدر جگموہن سنگھ رینہ نے کہا کہ ہم نے ہر وقت اس بات کو دہرایا ہے کہ چھٹی سنگھ پورہ،پتھری بل اور براکہ پورہ ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔اور اس کو علیحدہ نظروں سے نہیں دیکھا جاسکتا۔ رینہ نے کہا کہ براکہ پورہ میں7نوجوانوں کو ہلاک کرنے سے متعلق پانڈین کمیشن نے بھی ان تینوں واقعات کے تحقیقات کا سفارشات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تار آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔