سرینگر// نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈران عبدالرحیم راتھر اور میاں الطاف نے کہا ہے کہ پی ڈی پی سمیت کئی مقامی جماعتیں کشمیریوں کے جذبات، احساسات، تشخص اور انفرادیت کی پرواہ کئے بغیر بی جے پی کے ساتھ متحدہ ہوگئے ہیں اور بھاجپا کی کشمیر مخالف پالیسیوں کو عملانے کے لئے پہلے ہی جڑ گئے ہیں، تاہم نیشنل کانفرنس ان کے مذموم ارادوں اور منصوبوں کو خاک میں ملا کر ہی دم لے گی کیونکہ یہی ایک ایسی واحد جماعت ہے جو ریاست کی خصوصی پوزیشن اور دفعہ370کا دفاع کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔ ان باتوں کا اظہارانہوں نے چرار شریف ، بڈگام اور کنگن گاندربل میںپارٹی کارکنوں کے اجلاسوں سے خطاب کرتے کیا جو آنے والی لوک سبھا کے ضمنی انتخابات کے سلسلے میںبلائے گئے تھے۔انہوں نے کہا نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے اقتدار سے باہر اور اقتدار میں رہ کر بھی مسئلہ کشمیر کو ایک سیاسی مسئلہ قرار دیا ہے اور اس کے سیاسی حل کیلئے زور دیتی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اس مسئلے کے پائیدار اور قابل قبول حل تک اپنی جدوجہد جاری رکھے اور کبھی بھی اس مسئلے کو پش و پیش نہیں ڈالے گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے حق میں ووٹ ڈال کر کشمیر کی ساخت کو بچائے تاکہ مخلوط سرکار کے ناپاک عزائم اور ارادوں کا خاک ملا جائے ۔ انہوں نے لوگوںپر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لوگ مخلوط سرکار کی اصلیت کو پہچان چکے ہیں جس کا نتیجہ سب کے سامنے عیاں ہے کہ کس طرح انہوں نے وادی کشمیر کو قتل گاہ تبدیل کر رکھاتھااور یہاں کے بے بس اور کمزور عوام کو نہ صرف حراساں کیا بلکہ ان کے مذہبی حقوق بھی سلب کر دئے گئے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ہوش کے ناخن لے اور آنے والے چناو¿ کو کشمیر کی بقا کے لئے ٹرنگ پوائنٹ سمجھ کر اپنے حقیقی اور تاریخی جماعت کے حق میں اپنا ووٹ کاسٹ کریں ۔انہوں نے کہا کہ مرحوم مفتی محمد سعید نے 40سال کانگریس اور دیگر جماعتوں میں رہ کر مسئلہ کشمیر کا نام اپنی زبان پر لایا اور نہ ہی بحیثیت ہوم منسٹری یا پھر بحیثیت ریاستی وزیر اعلیٰ۔ پی ڈی پی والوں کو ووٹوں کے وقت مسئلہ کشمیر یاد آتا ہے اور یہی حال اس جماعت کے سیلف رول کا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے افسپا کی منسوخی کیخلاف جنگ شروع کی ہے اور اس کی منسوخی تک نیشنل کانفرنس کی جنگ جاری رہے گی۔