سرینگر//سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے وائس چانسلر پروفیسر معراج الدین نے جموں و کشمیر میں آبی ذخائر کے نابود ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اپنے آبی ذخائر، ندیوں ، دریاﺅں، جھیلوں اور تالابوں کیلئے دنیا بھر میں مشہور تھا مگر چند آبی ذخائر جن میں جھیل ڈل اور جھیل ولرشامل ہیں،تجاوزات کی وجہ سے سکڑ کررہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ آبی ذخائر مثلاًآنچار جھیل اور جنوبی کشمیر کے اننت ناگ میں موجود دیگر ذخائر نابود ہوگئے ہیں۔ وائس چانسلر بدھ کو ڈائریکٹوریٹ سٹوڈنٹس ویلفیئر اور ڈیپارٹمنٹ آف ٹورز کی طرف سے عالمی یوم آب کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر خاص لیکچر اور مباحثے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس کا مقصد پانی کا بچاﺅ تھا۔ اس تقریب میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر ،پروفیسر محمد افضل زرگر ، پروفیسر فیاض احمد نکا اور دیگر سینئر افسران نے بھی شریک ہوئے ۔ اس موقعہ پر پروفیسر محمد افضل زرگر اور پروفیسر شیخ فیاض نے بھی خطاب کیا ۔ پروفیسر شیخ فیاض نے کہا کہ سرینگر جھیل ڈل اور پہلگام پانی کی وجہ سے مشہور ہے اور یہ ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم انکو تجاوزات اور گندگی سے بچائیں ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر فیاض احمد نکا نے کہا کہ تقریب منعقد کرانے کا مقصد طلبا کو پانی کی اہمیت سے روشناس کرایا گیا۔ اس موقع پر پلیوشن کنٹرول ، انجینئر فلڈ کنٹرول اور دیگر محکمہ جات کے افسران نے بھی شرکت کی ہے۔ اس موقعہ پر سینٹرل یونیورسٹی نے احمدز ہسپتال کے ساتھ باہمی معاہدہ طے کیا۔