تھنہ منڈی //محکمہ پی ایچ ای پر قصبہ تھنہ منڈی کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مغل روڈ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا کہ قصبہ تھنہ منڈی کی آبادی 7ہزار سے تجاوز کرگئی ہے اور رقبہ کے لحاظ سے قصبہ کافی دور تک پھیلا ہوا ہے لیکن آج بھی وہی پانی سپلائی کیاجارہاہے جو کئی سال قبل ہوتاتھا۔کمیٹی کے مطابق 2005میں قصبہ کے لئے دو کروڑ 72لاکھ روپے منظور ہوئے تھے جس میں سے محلہ ٹنڈ میں60لاکھ روپے کی لاگت سے ایک ٹینک تعمیر کیا گیا تھا تاہم اس کو اس وقت تک استعمال میں نہیں لایا گیا ۔کمیٹی کاکہناہے کہ اس ٹینک سے کسی ایک شخص کو بھی فائدہ نہیں پہنچ رہا ۔ قائم مقام چیئرمین مغل روڈ جوائنٹ ایکشن کمیٹی عبدالرشید شال نے کہا کہ گذشتہ دس سال سے قصبہ تھنہ منڈی کے لئے کوئی بھی اسکیم لاگو نہیں ہوئی اور نہ ہی کسی شخص کو ایک پائپ تک فراہم کی گئی ۔ان کاکہناہے کہ محکمہ قصبہ کی عوام کے ساتھ امتیازی سلوک کررہا ہے جبکہ گذشتہ سال کے مقابلے میں اب آبادی تین گنا زیادہ بڑھ چکی ہے ۔انہوںنے کہاکہ محکمہ پی ایچ ای انہی اسکیموں کے لئے فنڈس منظورکرتا ہے جہاں سے ملازمین کو ذاتی مفاد ملتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی شخص پائپ کیلئے جاتاہے تو اسے یہ کہہ کر ٹال دیا توجاتا ہے کہ ان کے پاس قصبہ کیلئے فنڈز نہیں ہیں ۔انہوںنے حکام اور ممبرا سمبلی راجوری سے اپیل کی کہ وہ پانی کی سپلائی کو بہتر بنانے کے اقدامات کریں ۔