سرینگر//سال2016کے دوران جنگجوئوں کے ساتھ جھڑپوں اور سرحدی گولی باری کے نتیجے میں فوج اور نیم فوجی دستوں کے183اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ اس عرصے کے دوران150جنگجو بھی مارے گئے۔ یہ اعدادوشمار مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے ہیں۔وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس کے دوران سی آر پی ایف کو سب سے زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑاجبکہ سرحدی حفاظتی فورس کو سرحدوں پر جانی نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔اعدادوشمار کے مطابق صرف گزشتہ برس کے دوران جنگجو مخالف کارروائیوں کے نتیجے میںسی آر پی ایف کے کل82اہلکار ہلاک ہوگئے جن میں فورس کے دو گیزیٹیڈ افسران،9سب آرڈی نیٹ افسران اور71دیگر رینک کے اہلکار شامل ہیں۔سال2015میں جموں کشمیر کے مختلف حصوں میں جنگجوئوں کے ساتھ جھڑپوں کے دوران فورس کے ایک گیزیٹیڈ اور ایک سب آرڈی نیٹ آفیسر سمیت35اہلکار مارے گئے تھے۔وزارت داخلہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال2014میں سی آر پی ایف کے صرف16اہلکار ہلاک ہوئے تھے جن میں6گیزیٹیڈافسران اور 4سب آرڈی نیٹ افسران شامل تھے۔ہلاکتوں کے حوالے سے رواں برس یعنی2017میں بھی کوئی واضح بہتری دیکھنے کو نہیں ملی اور امسال پہلے دو مہینوں میں سی آر پی ایف کے 3گیزیٹیڈ افسران سمیت12اہلکار ہلاک ہوگئے۔مجموعی طورگزشتہ 4برسوں کے دوران فورس کے 145اہلکار اور افسران مار ے گئے جن میں سے 82افسران اور اہلکار صرف گزشتہ برس کے دوران اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس طرح سال2016کوفورس کیلئے سب سے خونین سال قرار دیا جارہا ہے ۔ سی آر پی ایف کے مقابلے میں گذشتہ چار برسوں کے دوران سرحدی حفاظتی فورس یعنی بی ایس ایف کے166اہلکار اور افسران ہلاک ہوگئے۔مرکزی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سال2016کے دوران سرحدوں پر پاکستان کی طرف سے سیز فائر کی خلاف ورزی اور شدید گولی باری کے واقعات پیش آئے جس کے نتیجے میں بی ایس ایف کے92اہلکار ہلاک ہوگئے۔ان میں دو گیزیٹیڈ افسران اور دو سب آرڈی نیٹ افسران بھی شامل ہیں۔سال2014میں جنگجوئوں کے ساتھ تصادم اور سرحدی گولی باری کے نتیجے میںدو گیزیٹیڈ اور 5سب آرڈی نیٹ افسران سمیت بی ایس ایف کے کل 36اہلکار مارے گئے تھے۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق سال2015میںبی ایس ایف کیلئے صورتحال میں قدرے بہتری واقع ہوئی جس دوران تین سب آرڈی نیٹ افسران سمیت فورس کے 28اہلکار ہلاک ہوئے۔رواں سال بی ایس ایف کیلئے اچھا سال ثابت ہوا ہے اور ابھی تک فورس کو کسی جانی نقصان سے دوچار نہیں ہونا پڑا ہے۔اس طرح جموں کشمیر میںسال2013سے2016تک مجموعی طور بی ایس ایف اور سی آر پی ایف کے 303اہلکار ہلاک ہوگئے جن میں16گیزیٹیڈ افسران بھی شامل ہیں۔ گذشتہ تین برسوں کے دوران لائن آف کنٹرول پر گولی باری کے واقعات میں فوج کے15اہلکار ہلاک ہوگئے ۔صرف گزشتہ برس کے دوران ہی ایسے واقعات میں فوج کے8اہلکار ہلاک اور74زخمی ہوگئے۔گزشتہ برس کے دوران150جنگجو بھی ہلاک ہوئے جبکہ سال2015میں یہ تعداد108رہی تھی۔مرکزی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس کے دوران جموں کشمیر میں ملی ٹینسی کے322واقعات پیش آئے جو2012سے قریب100زیادہ ہیں جب ایسے واقعات کی تعداد220رہی تھی۔اسی طرح سال2015میں سرحد پار سے دراندازی کے 121واقعات پیش آئے جبکہ سال2016میں دراندازی کی364کوششیں کی گئیں ۔ سال 2015 میں سرحدوں پر سیز فائر کی خلاف ورزی کے152جبکہ گزشتہ برس228واقعات رونما ہوئے۔(کے ایم این)