سرینگر//علاقائی دیہاتی بینک آفیسرس ایسوسی ایشن نے 25تاریخ کو مقامی اخباروںمیں بینک انتظامیہ کی طرف سے مشتہر اشتہار کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بینک کو چلانے کیلئے غلط پالیسیوں اور اقربا پروری کے ذریعے بینک کو پہنچائے گئے نقصان کی تحقیقات چاہتے ہیں۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بینک کو چلانے کیلئے انتظامیہ کی غلط پالیسیوں، پالیسی کو ترتیب دیتے وقت اقرباءپروری اورجانب داری ، بینک ملازمین خصوصاً ڈیلی ویجروں کے مسائل کو لیکر غیر انسانی اورسست رویہ، بینک کی شاخوں کو بغیر جانکاری کے بند کرنا ، نمائندہ تنظیموں کے ساتھ مشورہ نہ کرنااور طاقت کا غلط استعمال جیسے مسائل کو بینک انتظامیہ نے مبہم قرار دیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بینک انتظامیہ کو وجوہات کا پتہ لگانے اورغیر جانبدارنہ طور پر کاروائی کرنے کی بینک ملازمین کی تمام انجمنوں کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں اور یہی ویہ ہے کہ بینک ملازمین نے ایک احتجاجی پروگرام ترتیب دیا ہے کیونکہ انتظامیہ نے ان مسائل کو حل کرنے کیلئے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیا جس کی وجہ سے ہم مختلف دور کے احتجاجی پروگرام کو ترتیب دینے پر مجبور ہوئے ہیں۔ ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ احتجاجی پروگرام کے تحت پہلا مرحلہ 27مارچ 2017کو شروع ہوگا۔ ایسوسی ایشن نے تمام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بینک کو اقربا پروری کی وجہ سے پہنچائے گئے نقصان کا سنجیدہ نوٹس لیںاور تمام معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جائے۔ واضح رہے کہ25مارچ 2017کو بینک انتظامیہ نے مقامی اخباروں میں ایک اشتہار مشتہر کرایا تھا جس میں بینک ملازمین کی ہڑتال کو غیر قانونی قراردیا گیا تھا۔