بانڈی پورہ//پتوشئی بانڈی پورہ سنگری ٹاپ پر قائم ڈگری کالج طلباء کے لئے سوہان روح بنا ہوا ہے کالج میں جہاں سٹاف کی کمی ہے وہیں بنیادی سہولیات پانی بیت الخلاء وغیرہ کی عدم دستیابی سے طلاب کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے چنانچہ پتوشی سے لیکر ڈگری کالج تک جوخستہ حال سڑک گزرتی ہے کالج کے قریب نہر زینہ گیر پر پل ٹوٹ جانے سے طلاب کوپانی کے بیچ میں سے گزرنا پڑ رہا ہے چونکہ اب پانی کی سطح بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے لڑکوں لڑکیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ والدین نے بتایا ہے کہ چنانچہ سیاسی کارستانی کے ذریعے پتوشی پہاڑی پر کالج تعمیر کرکے بانڈی پورہ کے ساتھ ناانصافی کی ہے غیر موزون جگہ پر کالج کے لیے سیاسی بنیاد پر زمین منتخب کر کے طلاب کو گوناگوں پریشانیوں اور عذاب میں ڈال دیا ہے۔ بانڈی پورہ کے لوگوں کا مطالبہ ہے کہ کالج کو بانڈی پورہ میں موزون جگہ پر منتقل کیا جائے اور پتوشی سنگری ٹاپ بانڈی پورہ سے چھ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔متبادل سرکاری ادارہ قائم کیا جائے اگر ایسا نہیں کیا گیا تو بانڈی پورہ کے طلاب کو زبردست مصائب کا سامنا کرنا پڑے گا اور تعلیم بھی متاثر ہوگی۔