نئی دہلی//بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی صدر امت شاہ نے دہلی کے تینوں کارپوریشنوں کے اگلے میں ہونے والے انتخابات کے لیے آج پارٹی کے انتخابی مہم کا بگل بجاتے ہوئے اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی (عاپ) حکومت پر جم کر حملے کئے اور کارپوریشنوں پر بی جے پی کے دوبارہ پرچم لہرانے کا دعوی کیا۔ تاریخی رام لیلا میدان پر پارٹی کی دہلی اکائی کی جانب سے کارپوریشن انتخابات کی تشہیری مہم پرمیشور سمیلن کا افتتاح کرتے ہوئے مسٹر امت شاہ نے کہا کہ مسٹر کیجریوال نے دہلی اسمبلی کے انتخابات میں جھوٹے وعدوں کی جھڑي لگائی اور اپنے ان وعدوں کو پورا نہیں کیا۔ مسٹر کیجریوال عوام سے کئے گئے اپنے وعدوں سے مکر گئے ۔ انہوں نے کہا کہ اے اے پی نے خواتین کے تحفظ کے لیے بہت بڑے وعدے کئے تھے لیکن ان میں سے کچھ نہیں کیا۔ دہلی میونسپل کارپوریشنوں کے انتخابات کو یہاں کے آئندہ اسمبلی الیکشن کی بنیاد سمت مقرر کرنے والا بتاتے ہوئے مسٹر امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی تین سال کی مدت کار میں ملک کا وقار بڑھا ہے مسٹر مودی کے تین سال کی مدت میں مرکزی حکومت پر بدعنوانی کا ایک بھی الزام نہیں لگا۔ مرکز میں مسٹر مودی کی حکومت آنے کے بعد ملک میں ہونے والے انتخابات میں زیادہ تر میں بی جے پی کی جیت ہوئی۔ دہلی اسمبلی کے بعد اے اے پی نے جہاں جہاں الیکشن لڑا، اس کراری شکست ہوئی اور آگے بھی وہ شکست کا ریکارڈ بنائے گی۔ مسٹر کیجریوال کے بی جے پی پر لگائے جانے والے الزامات کاجواب دیتے ہوئے مسٹر شاہ نے کہا کہ کارپوریشن انتخابات میں پارٹی کارکن دہلی حکومت کے گھوٹالوں کو اجاگر کریں گے اور ہم اپنے ایک ایک وعدے کا حساب عوام کو دیں گے ۔
۔دہلی کے تینوں کارپوریشنوں پر ابھی بی جے پی کا قبضہ ہے ۔ کارپوریشنوں کے انتخابات 23 اپریل کو ہونے والے ہیں۔ یہ انتخابات بی جے پی، کانگریس اور عاپ تینوں کے لیے عزت کا سوال ہیں۔
2015 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں 15 سال سے دہلی پر حکومت کرنے والی کانگریس کا مکمل طور پرصفایا ہو گیا تھا۔70 رکنی اسمبلی میں عاپ نے 67 نشستیں جیتی تھیں اور بی جے پی صرف تین سیٹیں جیت پایي تھیں۔گزشتہ سال کارپوریشنوں کے 13 وارڈوں کے انتخابات میں کانگریس اور عاپ کو پانچ پانچ سیٹوں پر فتح ہوئی تھی جبکہ بی جے پی کو تین وارڈوں پر ہی اکتفا کرنا پڑا تھا۔مسٹر امت شاہ نے مسٹر کیجریوال کو موسمی لیڈر قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب انتخابات کا موسم آتا ہے تو وہ وعدوں کی جھڑي لگا دیتے ہیں لیکن اس کے بعد دہلی والے انہیں ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ جہاں جہاں انتخابات ہوتے ہیں، وہاں چلے جاتے ہیں۔ پارٹی کو دہلی میں اقتدار ملا لیکن مسٹر کیجریوال عام انتخابات میں بنارس اور حال ہی میں اختتام پذیر پنجاب اور گوا اسمبلی انتخابات کے لیے چلے گئے ۔بی جے پی کے صدر نے کہا کہ ایمانداری کی رٹ لگانے والے مسٹر کیجریوال کو اپنے داغدار ممبران اسمبلی پر عوام کو جواب دینا چاہیے ۔ ان کے 13 ارکان اسمبلی کے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیں۔ اے اے پی حکومت کے جتنے کم وقت میں دہلی میں بدعنوانی ہوئي ہے ، اتنا کرپشن کسی حکومت نے نہیں کیا ہے ۔ اے اے پی حکومت کے دور میں ہونے والی بدعنوانی کی تحقیقات کی جانی چاہیے ۔ مسٹر کیجریوال سے اپنی پارٹی سنبھلتي نہیں ہے اور وہ دوسروں پر الزام لگاتے رہتے ہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) دہلی یونٹ کے صدر منوج تیواری نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے اس بیان کو شرمناک قرار دیا ، جس میں عام آدمی پارٹی (عاپ) کے کارپوریشنوں میں فاتح ہونے پر رہائشی پراپرٹی ٹیکس کو ختم کر دیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے ۔مسٹر کیجریوال کے اس اعلان پر کہ عام آدمی پارٹی کو میونسپل انتخابات میں جیت ملنے پر ہاؤس ٹیکس کو ختم کر دیا جائے گا اور پرانا بقایا معاف کیا جائے گا، مسٹر تیواری نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہلی حکومت نے گزشتہ دو سال کی مدت کے دوران کارپوریشنوں کو مالی طور پر مفلوج بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کارپوریشن انتخابات جیتنے کے لئے مسٹر کیجریوال ایک بار پھر دہلی کے عوام سے جھوٹے وعدے کرنے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے ہیں۔ مسٹر کیجریوال کی حکومت نے گزشتہ دو سال کی مدت میں تینوں کارپوریشنوں کو کئی بار خط لکھ کر بالخصوص منظور شدہ کالونیوں میں پراپرٹی ٹیکس لگانے کیلئے مجبور کرنے کی کوشش کی، لیکن بی جے پی نے یہ قدم نہیں اٹھایا اور اب انتخابات آنے پر وزیر اعلی اسمبلی انتخابات کی طرح پھر سے لبھاؤنے وعدے کرنے سے باز نہیں آ رہے ہیں۔یو این آئي