راجوری //ضلع راجوری میں جاری امتحانات کے دوران سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہااور پچھلے ایک ہفتے کے دوران تین ایسے واقعات پیش آئے ہیں جن کو دیکھ کر مقامی لوگوں اور ماہرین تعلیم کا مانناہے کہ ضلع میں جہاں صاف و شفاف امتحانات کے دعوے سراب ثابت ہوئے ہیں وہیں شعبہ تعلیم پر بھی برااثر پڑاہے ۔رواں مہینے کی 17تاریخ کو دسویں جماعت کا ہندی کا سوالنامہ وقت سے قبل ہی کھول دیاگیا۔یہ بات تب سامنے آئی جب محکمہ تعلیم کی فلائنگ سکوارڈ ٹیم نے پرنسپل راکیش گپتا کی قیادت میں گورنمنٹ مڈل سکول راجوری کا اچانک معائنہ کیا ۔اس واقعہ پر محکمہ کی طرف سے سکول کے امتحان سپرینڈنٹ ماسٹر سجاد میر کو معطل کردیاگیاہے ۔تاہم سب سے حیران کن واقعہ ہائراسکینڈری سکول جمولہ میں پیش آیاجہاں نہ صرف معائنہ کرنے والی ٹیم کے افسران پر حملہ کیاگیابلکہ اس کے بعد امتحان مرکز کو ڈھانگری منتقل کیاگیاجس کے خلاف بطور احتجاج بارہویں جماعت کے31طلباء نے اپنا پرچہ ہی نہیں دیا ۔یہ واقعہ 18مارچ کا ہے جب محکمہ کے افسرکیشو کمار پر حملہ کیاگیا جو وہاںنقل کی شکایات ملنے پر جائزہ لینے گئے تھے ۔ اس معاملے کو حکام کے نوٹس میں لایاگیاجس پر امتحان مرکز کو ہی ڈھانگری منتقل کردیاگیااور اس فیصلے کے خلاف بطور احتجاج اکتیس طلباء نے امتحان میں حصہ ہی نہیں لیا جبکہ مقامی لوگوں نے شدید احتجاج کیا ۔واقعہ کے تناظر میں حکام نے ایک ٹیچر کو ملوث پاتے ہوئے اسے دورافتادہ زون خواس اٹیچ کردیاہے ۔محکمہ تعلیم سے سبکدوش ہوچکے لیکچرار اقبال شال کاکہناہے کہ جمولہ ہائراسکینڈری سکول میں نقل پر پیش آنے والے واقعہ سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ محکمہ کی طرف سے مناسب انتظامات نہیں کئے گئے تھے ۔اسی طرح سے تیسرا واقعہ 25مارچ کو پیش آیاہے جب نویں جماعت کے امتحانات کیلئے ڈیوٹی پر تعینات عملہ نے یہ محسوس کیاکہ اردو اور ہندی کے سوالنامے والے کمرے کاتالا ٹوٹاہواہے اور وہاں سوالنامے بھی کم ہیں ۔اس سلسلے میں پولیس نے کیس درج کرلیاہے ۔چیف ایجوکیشن افسر راجوری چوہدری الطاف حسین کاکہناہے کہ جمولہ سکول کے واقعہ پر محکمہ نے سخت کارروائی کی ہے ،ایک ٹیچر کو معطل کیاگیاہے جبکہ امتحان مرکز بھی منتقل کیاگیا۔انہوںنے دعویٰ کیاکہ محکمہ امتحانات کو صاف و شفاف طریقہ سے کرانے کو یقینی بنائے گا۔تاہم شال کا کہناہے کہ امتحانات کا انعقاد مختلف ایجنسیوں کی مشترکہ کوشش ہے اور اگر ایک بھی فریق نے کوتاہی کی تو پورا نظام متاثر ہوتاہے ۔