پونچھ//ہندپاک ممالک میں آپسی تعلقات کے ساتھ ساتھ سرحدی علاقے کو ترقی کے مواقع مہیا کرنے کیلئے چکاں داباغ کے راستے آر پار تجارتی سلسلہ شروع ہواتھا تاہم بہت سے لوگوں کو شکایت ہے کہ اس عمل میں چند لوگوںنے قبضہ کررکھاہے اور مزید تاجروں کو شامل نہیں کیاجارہا۔اس سلسلہ میں کئی بار احتجاج بھی کئے گئے لیکن ان کا بھی کوئی نتیجہ نہ نکلا۔پی ڈی پی کے سابق بلاک صدر مولانا حکیم الدین کاکہناہے کہ مرحوم مفتی محمد سعید نے جو خواب یہاں کے نوجوانوں کی ترقی کے لئے دیکھے تھے، کوپورا نہیں ہونے دیا جارہا۔انہوں نے کہا کہ مرحوم نے اس راستہ کو کھول کر یہاں کے لوگوں کے لے ترقی کے راستے کھولے تھے لیکن چند عناصر کی وجہ سے ان کی محنت ضائع ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سو وہ نئے بیوپاری جنہوں نے اپنی درخواستیں متعلقہ افسران کو سونپی ہیں،کے علاوہ بھی کئی نوجوان چاہتے ہیں کہ وہ آر پار تجارت میں شامل ہوں لیکن کچھ لوگوں نے اس تجارت پر جابرانہ قبضہ کر کے ان کی ترقی میں رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں۔انہوںنے وزیر اعلیٰ سے اپیل کی کہ اس مسئلے کا حل کیاجائے اور تجارت کے خواہش مند نئے لوگوں کو کام کرنے کا موقعہ دیاجائے ۔