چاڈورہ// خامپورہ سرائے چاڈورہ میں پینے کا صاف پانی فراہم نہ کرنے کے خلاف شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔مقامی لوگوںکے مطابق گائوں میں سپلائی کیا جارہا پینے کا پانی محکمہ صحت نے انسانی استعمال کے لئے مضر قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بستی کو قاضی پورہ ریزوائر سے پینے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے جوایک ایسی پائپ لائن سے عوام تک پہنچتا ہے جو دہائیوں قبل بچھائی گئی ہے اورجس میںگندہ پانی بھی داخل ہوجاتا ہے ۔مقامی لوگوں کے مطابق انہوں نے جب یہ شکایت ڈپٹی کمشنر بڈگام سے کی تو انہوں نے محکمہ صحت کو گائوں میں سپلائی ہونے والے پینے کے پانی کا ٹسٹ کرنے کی ہدایت دی ۔جس کے بعدمحکمہ صحت نے گائوں سے پانی کے تین نمونے لئے،جن کی جانچ کے بعد محکمہ صحت نے بھی اُسے نا قابل استعمال قرار دیا۔رپورٹ کے مطابق گائوں سے لئے گئے پانی کے ان نمونوں میںسو ایم ایل کولی فارم کے مقابلے میں54 اور 161پایا گیا جبکہ بیکٹرولاجیکل معیار کے مطابق کولی فارم کی سو ایم ایل کے مقابلے میں دس ایم ایل سے زیادہ کی مقدار انسانی صحت کے لئے مضر مانی جاتی ہے۔کشمیرعظمیٰ کے پاس دستیاب اس رپورٹ کی ایک کاپی زیر نمبر DHSK/EPID/1879بتاریخ 4مارچ کے مطابق خامپورہ میں دستیاب ریزر وائر کے پانی کے نمونے میں سو کے مقابلے میں 54ایم ایل کولی فارم ، جبکہ خامپورہ سرائی اور خامپورہ بس سٹیڈ نامی جگہوں سے لئے گئے نل کے پانی کے نمونوں میں سو کے مقابلے میں 161ایم ایل کولی فارم کی مقدار پائی گئی ہے۔واضح رہے کہ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ گائوں میں سپلائی ہونے والا پانی انسا نی صحت کے لئے موزوں نہیں ہے۔اسلے مقامی لوگوں کی مانگ ہے محکمہ پی ایچ ای انہیں صاف پانی فراہم کریں کیونکہ گدلے پانے کے استعمال سے وہ طر ح طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہوئے ہیں ۔ایگزیکٹیو انجینئر پی ایچ ای ڈویژن چاڈورہ افروز احمد میر نے بتایا کہ انہوں نے رپورٹ مل جانے کے بعد گائوں میں سپلائی ہونے والے پانی میں اینٹی بیکٹیریا یعنی بلیچنگ پاوڈر کی مقدار بڑھائی ہے اور اب گائوں میں لوگوں کو دستیاب پانی مضر نہیں ہے۔