سرینگر// چنار باغ ڈلگیٹ میں آگ کی ایک بھیانک واردات8رہایشی مکانات جل گئے جس کے نتیجے میں ایک درجن سے زیادہ کنبے کھلے آسمان تلے آگئے ۔اس واردات میں لاکھوں روپے مالیت کی املاک راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوئی جبکہ آگ پر قابو پانے کے دوران فائراینڈ ایمر جنسی عملے کے2اہلکار اور ایک شہری زخمی ہوا ۔مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ بر وقت اطلاع دینے کے باوجود فائر اینڈ ایمر جنسی عملہ تاخیر سے پہنچا ۔چنار باغ بنڈ ڈلگیٹ میں اُس وقت افراتفری اور خوف وہراس کی لہر دوڑ گئی جب صبح11بجے ایک رہائشی مکان سے اچانک آگ نمودار ہوئی جس نے آنا ً فاناً پورے مکان کو اپنی لپیٹ میں لیا ۔عینی شاہدین کے مطابق آگ اس قدر بھیانک تھی ،کہ اس نے آس پڑوس دیگر کئی رہائشی مکانوں کو اپنی لپیٹ میں لیا ۔ آگ نمودار ہونے کے ساتھ علاقے میں افراتفری اور سراسیمگی پھیل گئی جب نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے ابتدائی مرحلے پر آگ پر قابو پانے کی انتھک کوششیں کیں ۔تاہم آگ کی شدید لپٹوں نے کسی کو ساز سامان باہر نکالنے کا موقع نہیں دیا ۔اس موقعہ پر فائر اینڈ ایمر جنسی عملے کو بھی اطلاع دی گئی ،لیکن جب فائر اینڈ ایمر جنسی کا عملہ یہاں پہنچتا ،آگ نے نصف درجن سے زیادہ رہائشی مکانوں کو اپنی لپیٹ میں لیا تھا ۔عینی شاہدین کے مطابق آگ نے اُس وقت بھیانک رُخ اختیار کیا،جب رہائشی مکانوں میں موجود رسوئی گیس سلنڈر یکے بعد دیگرے پھٹنے لگے ۔دھماکوں کے نتیجے میں پورا علاقہ لرز اٹھا جبکہ آگ کی لپٹوں نے قریب 8رہائشی مکانات کو اپنی لپیٹ میں لیا۔آگ کی ہولناک اور بھیانک واردات کے نتیجے میں 6رہائشی مکانات مکمل طور پر خاکستر جبکہ 2کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ۔آگ اس واردات میں لاکھوں روپے مالیت کی املاک راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوئی جبکہ ایک درجن سے زیادہ کنبے متاثر ہوئے ۔آگ کی اسواردات میں جن شہریوں کے رہائشی مکانات خاکستر ہوئے ان میں شبیر احمد شیخ ولد عبدالاحد شیخ ، جمہ شیخ ولد وہاب شیخ ، غلام محمد شیخ ولد مرحوم عبدالعزیز شیخ ، محمد رمضان شیخ ولد عبدالغفار شیخ ، محمد امین شیخ، محمد عبداللہ ساکنان چنار باغ ڈلگیٹ شامل ہیں ۔ آگ پر قابو پانے کے دوران ایک شہری کے علاوہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے 2 اہلکار کانسٹیبل عبدالحمید بیلٹ نمبر 1461 اور ہیڈ کانسٹیبل شمس الدین بیلٹ نمبر 675 زخمی ہوئے جنہیں علاج و معالجہ کیلئے فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا ۔ اس دوران متاثرین نے الزام عائد کیا کہ بروقت اطلاع دینے کے باوجود فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کا عملہ آگ بجھانے کیلئے تاخیر سے پہنچا جس کے نتیجے میں ایک درجن سے زائد کنبے کھلے آسمان تلے آگئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر فائر اینڈ ایمرجنسی کا عملہ بر وقت کارروائی عمل میں لاتا تو بڑے نقصان سے بچا جاسکتا تھا ۔ ادھر فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد اکبر نے کہا کہ ٹریفک جام کے نتیجے میں آگ بجھانے والی گاڑیاں چند منٹ تاخیر سے جائے واردات پر پہنچی ۔ ان کا کہنا تھا کہ اطلاع ملتے ہی گنجان آبادی والے علاقے کو ملحوظ نظر رکھ کر ایک ساتھ فائر اینڈ ایمرجنسی کی 10 گاڑیاں جائے واردات کی طرف روانہ ہوئی اورعملے نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے کافی مشقت کے بعد آگ پر قابو پالیا اور اسے مزید پھیلنے سے بچا لیا ۔ آگ لگنے کی وجہ فوری طور واضح نہیں ہوسکی تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ اس بارے میں تحقیقات کی جارہی ہے اور معاملے کی نسبت کیس درج کرلیا گیا ہے۔