جموں //محکمہ اطلاعات نے کہا کہ وادی کشمیر میں دو پارلیمانی حلقوں کے ضمنی انتخابات کے اعلان کے بعد مثالی ضابطہ عمل لاگو ہوا ہے جس کے نتیجے میں سرکاری اشتہارات کی اجرائی میں کمی آئی ہے۔الصّفا نیوز کے آج کے شمارے میں اشتہارات میں کمی کے تعلق سے شائع ایک نیوز رپورٹ کے ردِّعمل میں ناظم اطلاعات ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے کہا کہ اشتہارات میں کمی کے باوجود محکمہ درج شدہ اخبارات اور جریدوں کے حق میں اشتہاری پالیسی 2016ء کے رہنما خطوط کے مطابق اشتہارات کی اجرائی میں منصفانہ ردِّ عمل اپنا رہا ہے تاکہ ان اشاعتوں کو مالی معاونت یقینی بنائی جاسکے۔تفصیلات دیتے ہوئے ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے کہا کہ جنور ی 2017ء میں کشمیر صوبے میں درج شدہ اخباروں اور جریدوں کے حق میں جوائنٹ ڈائریکٹر انفارمیشن کشمیرنے 1.05 کروڑ روپے کے مجموعی طور 188423 کالم سینٹی میٹر کے اشتہارات اجرا کئے جبکہ فروری 2017ء میں 91.91لاکھ روپے مالیت کے 164606 کالم سینٹی میٹر کے اشتہارات اجراکئے گئے اور اس میں 23817 کالم سینٹی میٹر کی کمی درج کی گئی ۔ انہوںنے کہا کہ مثالی ضابطہ عمل کو لاگو کرنے کے بعد اشتہارات میں مزید کمی درج کی گئی اور رواں مہینہ کی 15تاریخ تک 3236846روپے مالیت کے 60570کالم سینٹی میٹر اشتہارات جاری کئے گئے ہیں۔ناظم اطلاعات نے کہا کہ حکومت نے پچھلے دو برسوں کے دوران ریاست کے تمام زمروں کے اخباروں کی مالی حالت میں سدھار لانے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں۔انہوںنے کہا’’ اس سال اشتہارات کی نرخوں میں 50فیصد اضافہ کے اعلان کے علاوہ حکومت نے 2015-16ء کے اشتہاری بجٹ 22.20کروڑ روپے کو بڑھا کر رواں مالی برس کے لئے 28کروڑ روپے کر دیا ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ اس میں نان بجٹ کے تحت پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگس اور خود مختار اداروں کے اشتہارات شامل نہیں ہے جن کی مالیت تقریباً 5کروڑ روپے سالانہ ہے۔الصّفا نیوز کو جاری کئے گئے اشتہارات سے متعلق ناظم اطلاعات نے کہا کہ اس اخبار کے موزون زمرے کے تعلق اور اس کی اشاعت ، پہنچ اور ہئیت کے مدنظر الصّفا نیوز کو رواںمالی سال کے دوران یکم اپریل 2016ء سے 28؍ فروری 2017ء تک 860139روپے مالیت کے 15170کالم سینٹی میٹر اشتہارات جاری کئے گئے۔انہوںنے کہا’’ الصّفا نیوز کے حق میں رواں برس کے دوران اب تک کُل 1598497 روپے ادا کئے گئے ہیں جس میں 727685روپے کے بقایاجات اور رواں مالی سال کے اشتہاری بِلوںکے عوض 861812روپے بھی شامل ہے۔انہوںنے کہا کہ جوائنٹ ڈائریکٹر انفارمیشن کشمیر کی جانب سے دی گئی جانکاری کے مطابق اگرچہ الصّفا نیوز محکمہ اطلاعات کے ساتھ ایک کثیر رنگی اخبار کے طور درج ہے تاہم اشتہاری پالیسی 2016ء کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے مذکورہ اخبار نے رواں مہینے کے دوران 21شمارے بلیک اینڈ وائٹ میں شائع کئے ہیں جبکہ فقط 6شمارے رنگین شائع کئے گئے ۔انہوںنے کہاکہ اس خلاف ورزی کی پاداش میں اخبار کواُس زمرے سے خارج کیا جاسکتا ہے جس کے تحت یہ اخبار فی الوقت درج ہے اور جوائنٹ ڈائریکٹر انفارمیشن کو اس سلسلے میں ضروری کارروائی شروع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے کہا کہ جس طرح اسی اخبار کی نیوز رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے ،محکمہ اطلاعات اس حقیقت کا ادراک کرتا ہے کہ’’ ریاست میں کسی بھی اخبار کی بقا کے لئے سرکاری اشتہارات لازمی ہیں۔‘‘ انہوںنے کہاکہ محکمہ مدیروں کی مختلف فورموں کے ساتھ صلاح و مشورے سے اشتہاروں کی تقسیم کاری میں معقولیت لانے کے لئے مسلسل کوششیں کر رہا ہے اور مختلف زمروں کے تحت درج شدہ اخباروں اور جریدوں کی اشتہاری پالیسی 2016ء میں وضع کئے گئے رہنما خطوط کے مطابق زمرہ بندی کے لئے ایک شفاف میکانزم متعارف کیا جارہا ہے ۔انہوںنے کہا’’ نئے میکانزم سے نہ صرف اشتہارات کی تقسیم کاری کے موجودہ نظام میں درستگی لانے میں مدد ملے گی بلکہ تمام اخباروں اور جریدوں ،وہ چھوٹے ہوں یا بڑے،کے حق میں اشتہار ات کی متواتر اجرائی یقینی بنائی جاسکے گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ نئے نظا م کی مدد سے چھوٹے اخباروں کو اپنے زمرے کے تحت متواتر اشتہارات دئیے جائیں گے۔ناظم اطلاعات نے کہا کہ مدیروں کے مختلف فورموںکو وزیر اعلیٰ ،وزیر خزانہ اور فائنانشل کمشنر اطلاعات کی جانب سے دی گئی یقین دہانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے محکمہ نے اس برس کے دوران اخبارات کے حق میں اشتہارات کی 11.39کروڑ روپے کی بقایاجات رقم ادا کی ہے جو پچھلے چار برسوں سے رُکی پڑی تھی۔انہوںنے کہاکہ اس کے علاوہ محکمہ نے اب تک رواں مالی برس کی اشتہاری بِلوں کے عوض 17.67کروڑ روپے واگذار کئے ہیں۔ڈاکٹر شاہد نے کہا’’ اگلے مالی برس کے لئے ایک منصوبہ ترتیب دیاجارہا ہے تاکہ اخباروں اور جریدوںکے حق میں اشتہارات کی رقم ماہانہ بنیادوں پر ادا کی جاسکے۔‘‘انہوںنے مزید کہا کہ حکومت نے 2017-18ء کے بجٹ کا 50فیصد حصہ پہلے ہی واگذار کیا ہے اور اس سے محکمہ اگلے مالی برس کے دوران اخباروں اور جریدوں کی رقومات ماہانہ بنیادوں پر ادا کر سکے گا۔انہوں نے کہا’’ اس تعلق سے اشتہاری بِلوں کو وقت پر جمع کرنے کیلئے میں اخباروں کی انتظامیہ کا تعاون طلب کرتا ہوں۔ ‘‘ناظم اطلاعات نے کہا کہ محکمہ الیکٹرانِک اور آن لائن میڈیا کے لئے علاحدہ اشتہاری پالیسی ترتیب دے رہا ہے۔انہوںنے کہا’’ محکمہ نے اس معاملے پر پہلے ہی متعلقین کی آرا اور تجاویز طلب کی ہیں اور الیکٹرانِک میڈیا اور آن لائن نیوز پورٹلز کے لئے ڈرافٹ اشتہاری پالیسی حکومت کی منظوری کے لئے بھیجی گئی ہے ۔‘‘حکومت جموں وکشمیر کے صحافیوں کی بہبود کیلئے سکیم کے رہنما خطوط کو حتمی شکل دے رہی ہے جس کے لئے بجٹ 2016-17 ء میں 2کروڑ روپے کی رقم مختص رکھی گئی تھی۔محکمہ اطلاعات اپنی کوششوں کے تحت ایکرڈیٹیشن کے قوانین کو از سر نو تشکیل دے رہا ہے تاکہ صحافی کی ایکرڈیٹیشن کے لئے صاف و شفاف عمل متعارف کیا جاسکے۔