کپوارہ//نطنوسہ ہندوارہ میں گرفتاریو ں کے خلاف لوگو ں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے اور پولیس پر الزام لگایا کہ گرفتاریوں سے قبل پولیس نے ہوائی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں لوگ اپنی گھرو ں میں سہم کر رہ گئے ۔پولیس نے حالیہ عوامی احتجاجی مہم کے دوران نوجوانو ں پر تشدد کو ہوا دینے کی پاداش میں کیس درج کر کے ان کی گرفتاری عمل میں لائی ۔منگل کی صبح کپوارہ پولیس نے نطنوسہ میں محمد عباس خان ولد عبدالحمید کے گھر پر چھاپہ مار کر اس کو گرفتار کیااور پولیس پر زیادتیوں کا الزام عائد کیا۔ لوگو ں نے بتا یا کہ عباس کا باپ فوت ہوچکا ہے اور اس کے چاچا نمبردار شمس الدین خان کو پہلے ہی پولیس نے گرفتار کر کے اس پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا جبکہ عباس کی گرفتاری بلا جواز ہے ۔اس حوالے سے ایس ایس پی کپوارہ چودھری شمشیر حسین نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ عباس خان گزشتہ سال کی عوامی احتجاجی مہم میں نو جو انو ں کو تشدد پر اکسانے اور عوامی جائیداد کو نقصان پہچانے کے الزام میں پولیس کو مطلوب تھا اور وہ کئی مہینو ں سے پولیس کی گرفتاری سے بچنے کے لئے ہماچل میں مقیم تھا اور کئی روز قبل گھر آ یا تھا اور اس کے خلاف پولیس میں ایف آئی درج ہے ۔ایس ایس پی نے ہوائی فائرنگ کی سختی سے ترید کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے عباس کو گرفتار کرنے کے لئے گھر گئی تاہم وہا ں مردو زن نے پولیس پر پتھراﺅ کیا تاکہ عباس کو بچایا جائیں لیکن جو کوئی بھی امن و امان کو درہم برہم کرنے میں ملوث ہوگا اس کے خلاف قانونی طور کاروائی کی جائے گی ۔