۱نئی دلی//حکومت ہند نے واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں اگر پاوا ناکام رہا تو پیلٹ بندوق کا استعمال کیا جاتا رہے گا ۔ امور داخلہ کے وزیر مملکت ہنس راج جی آہر نے ایوان پارلیمنٹ کو اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ پیلٹ بندوق کے استعمال کے حوالے سے ماہرین کی ٹیم کی جانب سے پیش کی گئی سفارشات پر حکومت من و عن عمل در آمد کرے گی ۔ مرکزی امور داخلہ کے وزیر ہنس راج جی اہ نے ایک تحریری سوال کے جواب میں لوک سبھا میں بتایا کہ وادی کشمیر میں احتجاجی مظاہروںاور پتھرائو سے نمٹنے کے دوران سیکورٹی فورسز پیلٹ گن کا استعمال کریں گی اگر اس کا متبادل ناکام رہا ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے 26 جولائی 2016 کو وادی کشمیر میں پیلٹ بندوق کے استعمال کا احاطہ کرنے کیلئے ایک ماہرانہ کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے اپنی رپورٹ سفارشات کے ساتھ مرکزی حکومت کو پیش کی ۔ امور داخلہ کے وزیر مملکت نے کہا کہ کمیٹی کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ اور اس کی سفارشات پر عمل در آمد کرنے کے حوالے سے حکومت ہند وعدہ بند ہے اور ماہرین کی جانب سے پیش کردہ سفارشات پر عمل در آمد ضرور کیا جائیگا ۔ امور داخلہ کے وزیر مملکت نے سوال کے تحریری جواب میں مزید کہا کہ حکومت ہند نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ سیکورٹی فورسز مظاہرین اور پتھرائو سے نمٹنے کے دوران دیگر اقدامات اٹھائیں گی اور یہ کہ سیکورٹی فورسز اس صورتھال نمٹنے کے دوران پاوا ، مرچی پائوڈر ، ٹیر گیس شیل ، سٹن لیک اور دیگر غیر مہلک ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ اقدامات زمینی سطح پر غیر موثر ثابت ہوئے تومظاہرین کے خلاف پیلٹ گن کا استعمال دوبارہ بحال کیا جائیگا ۔ انہوں نے یہ جواب ایک سوال جس میں پوچھا گیا تھا کیا مرکزی حکومت وادی کشمیر میں احتجاجی مظاہرین سے نمٹنے کے دوران دوبارہ غیر مہلک ہتھیاروں کے استعمال پر کوئی منصوبہ رکھتی ہے یا نہیں ۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف انڈیا نے ’’ مظاہرین کیخلاف پیلٹ گن کے استعمال کامعاملہ زیر سماعت‘‘لاتے ہوئے مرکزی اور ریاستی سرکار سے کشمیر میں احتجاجیوں و سنگبازوں کیخلاف متبادل ہتھیار کے استعمال کا جائزہ لینے کو کہاہے۔