راجوری// کل جماعتی حریت کانفرنس کی رکن تنظیم جموں کشمیر پیپلز مومنٹ نے کہا ہے کہ متنازعہ ریاست جموں کشمیر میں بھارت کی جانب سے رچایا جا رہا انتخابی ڈھونگ کسی بھی طور استصوابِ رائے کا نعم البدل نہیں ہو سکتا جس کے لئے ریاست کے عوام گزشتہ ستر برسوں سے عظیم قربانیاں پیش کر رہے ہیں ۔ یہاں جاری ایک بیان میں جموں میں پیپلز مومنٹ کی مجلس عاملہ کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر حریت رہنما اور پیپلز مومنٹ کے چیئرمین میر شاہد سلیم نے کہا کہ بھارت نے جس طریقے سے ساری مزاحمتی قیادت کو قید و بند میں ڈال کر ان کا عوامی رابطہ منقطع کر کے ان کے جمہوری اور سیاسی حقوق کی کھلے عام خلاف ورزی کی ہے،اس سے بھارت گویا اپنی اخلاقی ہار تسلیم کر چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ انتخابات مخالف مہم چلانا بھی اتنا ہی جمہوری حق ہے جس قدر انتخابات کے حق میں مہم چلانا۔میر شاہد سلیم نے وسطی اور جنوبی کشمیر کے عوام سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ انتخابی عمل سے دوری اختیار کر کے تحریک کے تئیں اپنی وفاداری اور عہد بندی کا ثبوت دیں۔انہوں نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کی تلخ حقیقت کا اعتراف کرتے ہوئے کشمیری عوام کو ان کا پیدائشی حق حق خود ارادیت فراہم کرے جس کا وعدہ ان کے ساتھ عالمی برادری نے اقوامِ متحدہ کی قرار دادوں کے ذریعے کر رکھا ہے۔ دریں اثناء پیپلز مومنٹ نے منگل کو وسطی ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں دو جواں سال نوجوانوںزاہد رشید اور ثاقب احمد کی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اس روز سے اضافہ ہو چلا ہے، جب سے جنرل وپن راوت نے پر امن مظاہرین اور احتجاجیوں کے ساتھ عسکریت پسندوں جیسا سلوک کرنے کی دھمکی دی تھی۔ انہوں نے آئے دن سکیورٹی فورسز کی جانب سے عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم کے دوران عام شہریوں کی ہلاکتیں رونما ہورہی ہیں جسے سرکاری دہشت گردی قرار دیاجاسکتاہے۔ اجلاس سے محمد شفیع پیر، عبدالحمید خان، ریاض احمد ، محمد اقبال اور محمد عبداللہ ملک وغیرہ نے بھی خطاب کیا ۔