سرینگر//حریت (ع)کے چیرمین میرواعظ عمر فاروق نے چاڈورہ بڈگام میں نہتے مظاہرین پر فورسز اور پولیس کی جانب سے بے تحاشہ راست فائرنگ اور تشدد کے نتیجے میں تین قیمتی جانوں کے زیاں اور درجنوں افراد شدید زخمی اور پیلٹ گن کے استعمال سے کئی افراد کی آنکھوں کی بینائی متاثر ہوئی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی حکمران کشمیر میں تمام مسلمہ جمہوری اور انسانی اصولوںکو بالائے طاق رکھ کر خود کو حاصل بے پناہ اختیارات کا استعمال کرکے نہتے لوگوںکا قتل عام کررہے ہیں ۔ میرواعظ نے کہا کہ کشمیری قوم بالآخر کب تک اپنے نونہالوں اور لخت جگروں کو سپرد لحدکرتی رہے گی جو ہمارا اور قوم کا مستقبل ہیں۔ انتہائی بے دردی کے ساتھ تین نوجوانوں کے قتل عام کے سلسلے میں محبوبہ مفتی کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے میرواعظ نے اس بیان کو کشمیری عوا کے ساتھ ایک بھونڈا مذاق قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کہنا کیا چاہتی ہیں سمجھ سے بالا تر ہے جب کہ وہ ان نوجوانوں کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتی ہے حالانکہ اس قتل عام کی وہ براہ راست ذمہ دار ہیں۔ کیونکہ خود ان کی تنظیم کے افراد چاڈورہ قتل عام کو راست فائرنگ (Target Killing)کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں ۔ میرواعظ نے کہا جیسا کہ محبوبہ مفتی نے خود اعتراف کیا ہے لہٰذا انہیںیہ محسوس کرنا چاہئے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ 1990کی دہائی میں کشمیری عوام اور نوجوان بھارتی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم کے دوران ان جگہوں سے دور رہتے تھے اور آج صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے اور کشمیری نوجوان اس کے نتائج سے بخوبی وافف ہیں ،آخر اس کی کیا وجہ ہے؟ کیونکہ آزادی کی تڑپ ان میں موجزن ہے اور کہا یہ سب کچھ حکمرانوںکیلئے چشم کشا نہیں ہے ؟۔ انہوں نے کہا کہ اس کی بنیادی وجہ بدترین ریاستی دہشت گردی ، نہتے لوگوں کے قتل عام کے مسلسل واقعات اور ظلم و جارحیت کا وہ لا متناہی سلسلہ ہے جس کے سبب عام کشمیریوں کا قافیہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے اور کشمیریوں کی نسل کشی تسلسل کے ساتھ برابر جاری ہے ۔ میرواعظ نے اس خونین سانحہ میں جان بحق کئے گئے چاروںنوجوانوں شہید توصیف وگے، زاہد رشید گنائی ، عامر فیاض وازہ اور اشفاق احمد وانی کو پر نم آنکھوں سے شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری نوجوان جس عظیم مقصد کیلئے اپنی عزیز جانوںکا نذرانہ پیش کررہے ہیں اُس مقصد کی تکمیل کیلئے لازمی ہے کہ پوری قوم بھر پور استقامت کے ساتھ رواں تحریک آزادی کے تئیں اپنی وابستگی کو مزید مضبوط کریں۔انہوں نے شہداء کے والدین اور دیگر ورثاء کو تعزیت اور تسلیت پیش کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ قیادت اور پوری قوم ان کے غم میں برابر کی شریک ہے اورچونکہ طاقت کے بل پر قیادت کو ان تک اظہار ہمدردی اور تعزیت کیلئے جانے سے روک دیا گیا ہے اسلئے اپنے جذبات کے اظہار کیلئے ہمارے پاس احتجاجی ہڑتال کے علاوہ کوئی دوسرا متبادل نہیں ہے ۔ میرواعظ نے اس واقعہ میں زخمی ہوئے افراد کے ساتھ ہمدردی اور وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری شفایابی کیلئے دعا کی اور نوجوانوں سے درد مندانہ اپیل کی کہ وہ چونکہ ہمارا قومی اثاثہ ہیں اسلئے حفاظت خود اختیاری کے لئے موثر حکمت عملی اختیار کریں۔ اس دوران میرواعظ کی ہدایت پر مفتی غلام رسول اور مرسلین معظم اور دیگر کارکنوں پر مشتمل وفد نے سرینگر کے دو مشہور ہسپتالوں SKIMSاور SMHSجا کر میرواعظ کی جانب سے حالیہ زخمیوں کی عیادت کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی ہر ممکن امداداور داد رسی کی اور اللہ تعالیٰ سے ان کی جلد صحت یابی کی لئے خصوصی دعا کی ۔