سرینگر//بشری حقوق کے ریاستی کمیشن نے سرکار کوجسمانی طور پر ناخیز افراد کیلئے کارڈی نیشن کمیٹی کو کارگر بنانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کیلئے جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کمیشن نے جسمانی طور معذور افراد کو غیر سرکاری تنظیم کی توسط سے مصنوعی ٹانگیں فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا۔ انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن میں جسمانی طور پر ناخیز شہری کی طرف سے پیش کی گئی درخواست پر سماعت ہوئی جس کے دوران کمیشن کے سربراہ جسٹس(ر) بلال نازکی نے کہا کہ بدقسمتی سے کمیشن کا دفتر پہلی منزل میں موجود ہے جبکہ گراونڈ فلور سے پہلی منزل تک پہنچنے کیلئے5پائیدانوں کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔کمیشن نے کہا کہ اگرچہ اس سلسلے میں جسمانی طور پر ناخیز افراد کو سہولیت فرہم کرنے کیلئے صحن میں کام کرنا شروع کر دیا تھا تاہم نامساعد موسمی حالات کے دوران متاثرین کو سخت موسم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔جسٹس(ر) بلال نازکی نے ڈائریکٹر سماجی بہبود اور ڈائریکٹر اسٹیٹس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھا کہ سرکاری دفاتر کو جسمانی طور پر نا خیز افراد کیلئے آسان بنانے کیلئے اٹھائے جا رہے اقدامات سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔اس دوران جموں کشمیر افراد باہم معذوری’’(یکساں مواقعے ،تحفظ،حقوق اور مکمل شراکت) قانون1998کے دفعہ3 کے تحت ریاست کو جسمانی طور پر ناخیز افراد کیلئے ایک کارڈی نیشن کمیٹی کی تشکیل دینے ہوتی ہے اور یہ کمیٹی سماجی بہبود کے وزیر کی سربراہی میں کام کرتی ہے اور مختلف محکموں کے سیکریٹری اس میں بطور ممبران کام کرتے ہیں۔اس سلسلے میں بشری حقوق کے ریاستی کمیشن کے سربراہ جسٹس(ر) بلال نازکی نے سیکریٹری سوشیل ویلفیر ڈیپارٹمنٹ کو جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ۔ادھر کمیشن نے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ جسمانی طور پر معذور افراد کو سہولیت فرہم کرنے کیلئے غیر سرکاری انجمنوں کی وساطت سے مصنوعی ٹانگیں فراہم کی جائیںگی ۔ضرورت مند متاثرین سے اس سلسلے میں کہا گیا ہے کہ وہ کمیشن سے رابطہ قائم کریں۔