نئی دہلی //قانون سا زکونسل کے ڈپٹی چیئرمین جہانگیر حسین میرنے دہلی میں سول ایویشن (جہاز رانی) کے مرکزی وزیر اشوک گجپتی راجو سے تفصیلی میٹنگ کی جس میں بیرون ریاست و اندرون ریاست ہوائی سروس کی موجودہ صورت حال پرتبادلہ خیال کیاگیا۔یہاں جاری بیان کے مطابق اس دوران جہانگیر میرنے خاص طورپرسرحدی ضلع پونچھ کے حوالے سے ایک دستاویز پیش کرتے ہوئے وزیر موصوف سے اس بات کی سخت شکایت کی کہ برسوں قبل ا وقت کے وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کی سربراہی میں لئے گئے ایک تاریخی فیصلے کو مرکز نے اب تک ٹھنڈے بستے میں ڈال رکھا ہے۔ جہانگیر میرنے وزیر موصوف کو آگاہی فراہم کرتے ہوئے کہا آزاد صاحب کے وقت پونچھ ضلع کے بلاک سرنکوٹ کی ایک ہوائی پٹی کے انتخاب اور اس کے سروے کے باوجود آج تک اس منصوبے پر کوئی عملی پیشرفت نہیں ہوئی۔انہوںنے وزیر کو کہاکہ انہیں یقین ہے کہ موصوف نے کبھی سرنکوٹ یا پونچھ میں اس طرح کے پروجیکٹ کا نام بھی سناہوگا۔انہوںنے افسوس جتاتے ہوئے کہا کہ اس سرحدی خطے کے ساتھ ہر وقت کی ریاستی اور مرکزی حکومت نے اسی طرح سوتیلی ماں کا سلوک کیا ہے۔جہانگیر میرنے کہاکہ انتخابات کے دوران اقتدار میں بیٹھے لوگ ووٹ کے لالچ میں بڑے بڑے دعوے کر گزرتے ہیں لیکن جب انتخابات ہو جاتے ہیںتو وہ اپنے اعلیٰ شاہی ایوانوں میں جا بیٹھتے ہیں اور ان علاقوں کی خبرگیری بھی نہیں کرتے،اسی ڈل مل پالیسی کے تحت آج تقریباً بیس سال ہونے کو آ رہے ہیں کہ اعلان، سروے اور نشاندہی ہونے کے باوجود سرنکوٹ کے اس چھوٹے سے ہوائی اڈہ پروجیکٹ کا کام شروع نہیں ہوسکا۔ڈپٹی چیئرمین کے اصرار پر وزیر موصوف نے اس بات کا یقین دلایا کہ بہت جلد وہ نہ صرف اس رکے پڑے کام کی از سر نو تفتیش کے لئے ایک مرکزی ٹیم پونچھ روانہ کریں گے بلکہ اگر فرصت ملی تو خود بھی خطہ پیر پنچال کادورہ کریںگے ۔مرکزی وزیر نے اس بات پر حیرانی کا اظہار کیا کہ اتنا حساس سرحدی علاقہ آخر کیونکر ریل اور جہاز جیسے جدید ترین سفر کے سلسلوں سے دو رکھا گیا ہے ۔جہانگیر میر نے ان سے گزارش کی کہ جب تک اس ہوائی اڈے کا کام دوبارہ شروع ہوتا ، تب تک ان پسماندہ علاقوں کی عوام کی سہولت کے لئے فوری جموں اور سرینگر سے چھوٹے جہاز کی پروازیں شروع کی جائیں۔انہوںنے وزیر موصوف کو یہ اطلاع بھی دی کہ ماضی میں اسی طرح کی ایک سروس جموں سے راجوری تک شروع کی گئی تھی لیکن وایودوت نام کی یہ سروس نہ جانے کن حالات کی بنیاد پر منسوخ کر دی گئی تھی ۔جہانگیر میر نے وزیر موصوف سے یہ گزارش بھی کی کہ سول ایویشن وزارت جو ٹیم رکے پڑے کام کے جائزہ کے لئے سرنکوٹ روانہ کرے گی، وہ مقامی عوام اور آرمی کی جانب سے غیر قانونی طور پہ قبضہ کی گئی ہوائی اڈہ کی جگہ کے واگزار کرانے کا کام بھی کرے۔انہوںنے اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیاکہ حیرت کا مقام ہے کہ کچھ ملکوں کے درمیان پرواز کا کرایہ بھی اندرون ملک دوقریبی شہروں کے کرایہ سے کم ہے۔