شوپیان//جنوبی کشمیر میں پارلیمانی ضمنی الیکشن کے تناظر میں عمل میں لائی جارہی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔پولیس نے دوران شب شوپیان کے مضافاتی گائوں میں مزید نصف درجن افراد کو حراست میں لیا۔جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ترنج نامی گائوں کو محاصرے میں لیا گیا اور بعض مخصوص رہائشی مکانات میں داخل ہوکر گرفتاریاں عمل میں لائیں۔لو گوں کے مطابق فورسز نے قریب ساڑے بارہ بجے کے قریب کچھ مکانوں کو گھیرے میں لیااور سیڑیاں لگاکر مکانوں میں گھس کر گرفتاریاں عمل میں لائیں۔خاص بات یہ ہے کہ کچھ لڑکے ،جو گھروںمیں موجود نہیںتھے، فورسزنے انکے والدین کو گرفتار کیا۔قریب6افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جن میں شبیر احمد بٹ ولد بشیر احمد، ارشاداحمد لون ولد غلام حسن، بلال احمد تیلی ولد عبدالمجید، بلال احمد شیخ ولد بشیر احمد،محمد مقبول تیلی اور غلام نبی بٹ بھی شامل ہیں۔ محمد مقبول تیلی کی عمر60سال جبکہ غلام نبی کی عمر50سال ہے اور دونوں کو ان کے بیٹوں کے بدلے حراست میں لیا گیا ہے۔۔ مقامی لوگوں نے پولیس پر چھاپوں کے دوران انہیں ہراسا ں کرنے اور گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کے الزامات بھی عائد کئے۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ گرفتار شدگان معصوم ہیں اور انہیں بے بنیاد الزامات کے تحت گرفتارکیاگیا ہے۔ایس پی شوپیان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہ لوگ امن و امان بھگاڑنے میں ملوث ہیں۔تاہم انکا کہنا تھا کہ پولیس نے صرف6افراد کی گرفتاری عمل میں لائی۔