سرینگر// زبرون پہاڑی سلسلہ کے دامن میں واقع اور سیاحوں کی تفریح کے مرکز شہرہ آفاق ڈل جھیل کے کنارے ایشیا کے سب سے بڑے ٹیولپ گارڈن (باغ گل لالہ ) کو آج سیاحوں اور عام لوگوں کے لئے کھول دیا جائے گا۔اس سلسلے میں آج یہاں ایک تقریب کا انعقاد کیا جارہا ہے اور انتظامیہ کے اعلیٰ آفیسران کی موجودگی میں چیف سیکرٹری باضابطہ طور اسے سیاحوں کیلئے کھول دیں گے ۔ امسال اس انتہائی خوبصورت باغ میں ’بہارِ کشمیر‘ کے تحت ایک 15 روزہ ’گل لالہ فیسٹول‘کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں مختلف نوعیت کے رنگا رنگ پروگرام منعقد ہوں گے۔محکمہ پھولبانی کے ڈائریکٹر ایم حسین میر نے بتایا کہ باغ گل لالہ میں امسال 48 اقسام کے 15 لاکھ گل لالہ اگائے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ باغ سیاحوں کی سیر وتفریح کے لئے قریب ایک ماہ تک کھلا رکھا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ توقع ہے کہ امسال ملکی اور غیرملکی سیاحوں کی بڑی تعداد ایشیا کے اس سب سے بڑے باغ گل لالہ کی سیر کے لئے آئیں گے۔ انہوں نے بتایاکہ امسال سیاحوں کی سیر کو مزید مزیدار اور یادگار بنانے کے لئے باغ گل لالہ میں بہار کشمیر کے تحت ایک 15 روزہ گل لالہ فیسٹول کا انعقاد کیا جارہا ہے جس کے دوران مختلف نوعیت کے رنگارنگ پروگرام منعقد ہوں گے۔باغ گل لالہ میں منعقد ہونے والے 15 روزہ فیسٹول کے پروگراموں کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا ’اس فیسٹول کے دوران وادی کی دستکاری مصنوعات اور پکوانوں پر سٹال لگائے جائیں گے‘۔ فیسٹول کے حاشیہ پر ایک عالمی مشاعرے کا انعقاد کیا جائے گا جس میں اردو کے معروف شعراء شرکت کریں گے اور یہ مشاعرہ اپنی نوعیت کا پہلا مشاعرہ ہوگا۔ ٹیولپ گارڈن کے انچارج جاوید مسعود نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سنیچر دوپہر کو باغ گل لالہ کو کھول دیا جائے گا اور اس کیلئے تمام تیاری مکمل کی گئیں ہیں جبکہ لاکھوں گل لالہ سیاحوں کے استقبال کیلئے تیار ہیں ۔انہوں نے بتایاکہ باغ گل لالہ میں سرخ، پیلے ، سنتری، جامنی، سفید، گلابی، طوطے ، پیلے، دو رنگی اور سہ رنگی پھولوں نے پہلے ہی چاروں اطراف دھنک کے رنگوں کے دلکش نظارے بکھیردیے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ گل لالہ کا پھول بہت ہی نازک ہونے کے ساتھ ساتھ اِس کی زندگی صرف 15 سے 17 دنوں پر ہی محیط ہوتی ہے۔ تاہم ٹیولپ کی زندگی اس کے قسم اور موسمی صورتحال پر منحصر ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس مشہور باغ گل لالہ کا افتتاح یو پی اے چیرپرسن اور کانگریس صدر سونیا گاندھی نے 29 مارچ 2008 کو کیاتھاجبکہ سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کے دور میں 2005 میں اس پرکام شروع ہوا تھا۔ سال 2014 میںباغ کھولنے کے ساتھ ہی صرف پہلے سات دنوں کے دوران 40 ہزار سے زیادہ سیاحوں نے باغ کی سیر کی تھی۔ گذشتہ 9 برسوں میں ہندوستان کے مختلف کونوں اور غیر ملکی سیاحوں کے علاوہ مقامی لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے باغ گل لالہ دیکھنے میں دلچسپی دکھائی۔ گذشتہ کئی برسوں کے دوران اس باغ میں جنوبی ہندوستان کی فلم انڈسٹری اور بالی وڈ کی کئی فلموں کے نغمے فلمائے گئے۔ یہ باغ 602 کنال رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور باغ کم از کم ایک ماہ کے لئے سیاحوں اور مقامی لوگوں کی سیر وتفریح کے لئے کھلا رہتا ہے۔