بانہال // عوامی شکایات کے بعد اسسٹنٹ کمشنر ، محکمہ دیہی ترقیات رام بن نے سرکاری منظوری کے بغیر ہی منریگا کے تحت لوگوں سے کام کروا کر مبینہ طور رقومات اینٹھنے کے الزام میںGRS کو اٹیچ کردیا ہے، بے ضابطگیوں کی ان شکایات کی جانچ کیلئے تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ مذکورہ عارضی ملازم سنسار سنگھ پرالزام ہے کہ اس نے مقامی چند پنچوں ، سرپنچوں اور کھڑپنچوں کی مدد سے لاکھوں روپے ہڑپ لئے ہیں ، اے سی ڈی رام بن محمد جہانگیر کھانڈے نے اسے اٹییچ کر دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بلاک رام بن کی متعدد پنچایتوں میں جی آر ایس کے کہنے پر لوگوں نے لاکھوں روپئے کی لاگت کے حفاظتی دیواروں ، راستوں ، بنڈوں کے کام انجام دیئے ہیں جبکہ سوچھ بھارت ابھیان کے تحت خطہ افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والوں کیلئے بارہ بارہ ہزار روپئے کی لاگت سے اس جی ار ایس نے کئی سو بیت ا لخلا تعمیر کروائے ہیں لیکن تین ماہ کا عرصہ گذرنے کے بعد لوگوں کو معلوم ہوا ہے کی اس سکیم میں بھی پیسے ہی نہیں ہیں اور جی آر ایس نے ایک ایک ہزار روپئے کی رقم ٹھگنے کیلئے لوگوں سے سوچھ بھارت ابھیان کے تحت بیت الخلا تعمیر کروائے ہیں۔ اس سلسلے میں پنچایت بلہوت کے ایک وفد نے اے سی ڈی رام بن کو ایک تحریری شکایت کی جس کے مطابق گام ، ایدواہ ،گنوت ، بلہوت میں جی آر ایس نے لوگوں کو دو دو ہاتھ سے لوٹا ہے اور لیبر سپلائیروں سے زیر تعمیر کاموں کے عوض پیشگی میں لاکھوں روپئے کمیشن کی صورت میں مبینہ طور ہڑپ کر لئے ۔ کئی وفود نے بتایاکہ جی آر ایس کے کہنے پر جاب کارڈ ہولڈروں نے نرتھیال قبرستان کیلئے حفاظتی دیوار اور بنڈوں کا کام شروع اور مکمل کیا اور اس کا تخمینہ پانچ لاکھ روپئے بتایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نرتھیال پنچایت بلہوت کے 40 کے قریب مرد وخواتین نے منریگا کے اس کام پر کام دن لگائے لیکن آج مالی سال کے آخری دن لوگوں کو اے سی ڈی دفتر رام بن میں پتہ چلا کہ ان کاموں کی منظوری ہی نہیں لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کام شروع کرنے سے پہلے تمام کاغذی لوازمات پوری کی گئی تھیں اور جونئر انجینئر اور جی آر ایس کی نشاندھی کے بعد ہی کام شروع کرکے مکمل کیا گیا ہے۔ مقامی لیبر سپلائر نے الزام لگایاکہ جی آر ایس نے کمیشن کے نام پر تین قسطوں میں 45000 روپئے کی نقد رقم لی ہے کام پر تین لاکھ سے زائید کی رقم خرچ کی گئی ہے، اب رقومات نہ ملنے کے بعد کئی مزدوروں نے لیبر سپلائیر پر پولیس چوکی اکڑال میں تحریری شکایت درج کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعرات کو منریگا کے تحت کام کرنے والوں نے اسسٹنٹ کمشنر ڈیولپمنٹ سے ملاقات کی اور انہیں اس بارے میں ایک تحریری شکایت دی اور انہوں نے فوری طور اور تحقیقات کی یقین دھانی کرائی پر متعلقہ جی آر ایس کو اٹیچ کر دیا ہے ۔ اس سلسلے میں حال ہی میں یہاں تعینات کئے گئے محکمہ دیہی ترقی کے اسسٹنٹ کمشنر محمد جہانگیر کھانڈے نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ عوامی شکایات کے بعد جی آر ایس سنسار سنگھ کو اٹیچ کیا گیا ہے جب کہ پورے معاملہ جانچ کیلئے محکماتی تحقیقات کی جائے گی۔