سرینگر// سرینگر میں عسکریت پسندوں نے دن دھاڈے جے وی سی اسپتال کے نزدیک بائی پاس پر فوجی کانوائے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں4اہلکار زخمی ہوئے۔ حملے کے بعد یہاں مشتعل نوجوانوں اور فورسز میں شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ سنیچر کی دوپہر تاک میں بیٹھے جنگجوئوںنے جے وی سی اسپتال کے نزدیک فوجی کانوائے میں شامل آخری گاڑی زیر نمبر07D174289Hکو نشانہ بناتے ہوئے اندھا دھند فائرنگ کی ۔ جنگجوئوں نے شاہراہ کے بیچوں بیچ آکر فوجی گاڑی پر سامنے سے شدید فائرنگ کی ۔جواب میںفوجی اہلکاروں نے بھی گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں پورے علاقے میںخوف و ہراس پھیل گیا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ جنگجوئوں اور فوجی اہلکاروں کے درمیان کچھ وقت تک گولیاں کا تبادلہ ہوا تاہم جنگجو فرار ہوئے۔کانوائے پر ہوئے اچانک حملے کے بعد بائی پاس شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت روک دی گئی جبکہ پورے علاقے کو محاصرے میں لیا گیا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ جہلم ویلی میڈیکل کالج کے نزدیک فوجی کانوائے پر حملہ کرنے والے جنگجوئوں کیخلاف فوری کارروائی عمل میں لائی گئی اور پورے علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی کارروائی بھی عمل میں لائی گئی تاہم کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ دفاعی ترجمان کرنل راجیش کالیا نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بمنہ بائی پاس روڑ پر فوجی کانوائے پر ہوئے جنگجوئیانہ حملے میں3 فوجی اہلکار زخمی ہوئے ، جن کو علاج ومعالجہ کیلئے 92بیس اسپتال منتقل کیا گیا۔حملے کے فوراً بعد ہی پولیس ،ٹاسک فورس،فورسز اور فوج کے سینئر افسران بھی جائے واردات پر پہنچ گئے اور صورتحال کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ حملہ آئوروں کو ڈھونڈ نکالنے کیلئے تلاشی کارروائی کی نگرانی کی۔بتایا جاتا ہے کہ حملے بعد فورسز پر پتھرائو بھی کیا گیا جس کے دوران شلنگ بھی کی گئی۔