کشتواڑ //حکومت گزشتہ 4سے6ماہ تک رہبر تعلیم اساتذہ کی تنخواہ واگزار کرنے میں ناکام رہی ہے اوراب وہ بھکمری کے شکار ہو رہے ہیں۔رہبر تعلیم اساتذہ فورم نے اساتذہ کی تنخواہیں واگزار اور مستقل کرنے میں تاخیر پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس معاملہ پر احتجاج کرنے کیلئے خبردار کیا ہے۔کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے متعدد رہبر تعلیم اساتذہ اور مستقل رہبر تعلیم اساتذہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے محکمہ کیلئے سخت لگن اور ایمانداری کے ساتھ کام کیا لیکن پتہ نہیں کیوں انہیں ماہانہ تنخواہ ادا نہیں کی جارہی ۔انہوں نے کہا کہ رہبر تعلیم اساتذہ جو سرو شکھشا ابھیان کے تحت کام کرتے ہیں ،کو پچھلے 6ماہ سے تنخواہیں نہیں دی جا رہی ہیںاور اب جب کہ وہ مستقل بھی ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غریب رہبر تعلیم اساتذہ ایت وار کو نجی کام کرنے کیلئے مجبور ہو گئے ہیں تا کہ وہ اپنے اہل خانہ کی کفالت کر سکیں۔نام نہ ظاہر کرتے ہوئے ایک مقامی رہبر تعلیم استاد نے بتایا کہ اس کی شادی جولائی کے ماہ میں طے پائی ہے ،وہ کئی دوسرے اساتذہ کی طر ح نومبر سے تنخواہ کا انتظارکر رہاہے اوروہ اپنے اہل خانہ اکیلا کمائو ہے ۔انہوں نے بتایا کہ حقیت یہ ہے کہ اسے جون 2014میں مستقل کردیا گیا تھا لیکن اس کے بائوجود جولائی 2016 تک تنخواہ و بقایازیر التواء ہے۔رہبر تعلیم اساتذہ نے کہا کہ ان کی تنخواہوں کو ترجیحی بنیادوں پر واگزار کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ وہ اس حالت میں بھی نہیں ہیں کہ اپنے بچوں کی فیس ادا کر سکیں۔دریں اثنا ء ایس ایس اے اسکیم کے تحت کام کرنے والے اساتذہ نے پچھلے6ماہ سے تنخواہ واگزار نہ کرنے پرحکومت سے ناراضگی کا اظہار کیا۔انہوں نے خبر دار کیا کہ اگر اس ماہ تنخواہ وگزار نہیں کی گئی تو ہزاروں رہبر تعلیم اساتذہ سڑکوں پر نکل آئیں گے اور پھر ریاست گیر احتجاج ہوگا۔