ادہم پور//وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ کشمیر میں کچھ گمراہ نوجوان پتھر بازی کر رہے ہیں جب کہ ہزاروں دیگر نوجوان انہی پتھروں کوتراش کر کشمیر کا روشن مستقبل تعمیر کرنے میں مصروف ہیں۔ پاکستان کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا کہ ہم سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کشمیر میں امن اور ترقی کیلئے کام کرتے رہیں گے اور ہمیں ایسا کرنے سے سرحد پار بیٹھی طاقتیں نہیں روک سکتیں جو خود اپنے گھر کو سنبھالنے کی بھی اہلیت نہیں رکھتے۔انہوںنے کہا کہ ’میں کشمیر کے نوجوانوں کو پتھر کی طاقت بتانا چاہتا ہوں، ایک طرف جہاں کچھ گمراہ نوجوان سنگبازی کر رہے ہیں وہیں دوسری طرف ریاست کے وہ ہزاروں نوجوان ہیں جنہوں نے رات دن محنت کر کے اس ٹنل کی تعمیر کیلئے پتھروںکو تراشا ہے‘‘۔چنہنی ناشری ٹنل کے افتتاح کے بعد وہ ادہم پور میں منعقدہ ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ 5بجے کے قریب ادہم پور پہنچنے کے بعد مودی نے اپنی تقریر شروع کی جس کا محور کشمیر ہی رہا جس دوران انہوں نے بتایا کہ اس ٹنل کی تعمیر میں 2500افراد لگے ہوئے تھے جن میں سے 90فیصد کا تعلق کشمیر سے تھا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ40سالہ تشدد سے کسی کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ہے ،اگر کسی کو زخم لگے ہیں تو وہ میری پیاری وادی ہے، اگر کسی نے اپنا بیٹا کھویا ہے توہ میرے کشمیر کی ماں ہے۔ ایک طرف ٹورازم ہے اور دوسری طرف ٹیررازم، اگر40برسوں میں ریاست میں دہشت گردی کے بجائے سیاحت کو فروغ دیا گیا ہوتا تو آج پوری دنیا کشمیر کے قدموں میںہوتی۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ہر ہندوستانی کا خواب ہوتا ہے کہ وہ زندگی میں ایک بار بطور سیاح کشمیر کا دورہ کرے، جتنے زیادہ سیاح کشمیر آئیں گے اتنا ہی یہاں کی معاشی حالت میں بہتری آئے گی۔ مودی نے کہا کہ اگر سیاحت پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے تو پورا ہندوستان جموں کشمیر کا ساتھ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کشمیر میں ترقی کی ہے جب کہ (پاکستان کے)زیر انتظام علاقہ میں تباہی و بربادی کے سوا کچھ نہیں ہے ۔ انہوں نے ایک بار پھر واجپائی کے ’کشمیریت ، جمہوریت اور انسانیت ‘کے نعرہ کو دہراتے ہوئے کہا کہ جب بھی جموں کشمیر کا ذکر ہوتا ہے تو کشمیر، جموں اور لداخ کے لوگ واجپائی کو یاد کرتے ہیں جنہوں نے کشمیریت ، جمہوریت اور انسانیت کے بنیادی اصول کی بات کی تھی۔ مودی نے کہا کہ ہم ریاست میں ترقی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کے لئے کام کریں گے ۔چنہنی ناشری ٹنل کے فوائد گنواتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں ریاست میں مزید 9ایسے ہی ٹنل تعمیر کئے جائیں گے جن کی تکمیل سے کشمیر کے کسانوں کو اپنی پیدا وار دہلی اور ملک کی دیگر منڈیوں میں پہنچانے میں آسانی ہوگی ، انہیں بر فباری کی وجہ سے شاہراہ کے مسدود ہونے کی صورت میں نقصانات سے دوچار نہیں ہونا پڑے گا۔ اس کے ساتھ ہی سیاحت کے شعبہ کو فروغ ملے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ کشمیر کی مہمان نوازی اور صوفی ازم کے بارے میں جانتے ہیں اور اگر اسے پس پشت ڈال دیا جائے تو یہ اپنے مستقبل کو تاریکیوں کی نذر کرنے کے مترادف ہوگا،کیوں کہ یہی وہ نظریہ ہے جو ہندوستان کی ہزاروں برس سے رہنمائی کر رہا ہے ، یہ سرزمین عظیم ثقافتی ورثوں کی حامل ہے ، ریاستی عوام کو اس کے ساتھ جڑا رہنا ہوگا، اس پر فخر کرنا ہوگا اور اپنے مستقبل کو بہتر بنانے کے لئے مسلسل محنت کرنا ہوگی۔ اس سے قبل وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے سخت ترین سیکورٹی حصار میں جدید خطوط پر استوار چنانی ۔ناشری گزرگاہ سرنگ کا افتتاح کرکے ریاستی عوام کے نام وقف کیا ۔ انہوں نے مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری ریاستی گورنر این این ووہرا وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور دیگر انتظامی افسران کے علاوہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے ذمہ داران کے ہمراہ سرنگ کے اندر جاکر از خود جائزہ لیا ۔اتوار بعد دوپہر وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے سرینگر جموں شاہراہ پر چنانی ۔ناشری ٹنل کا افتتاح کرکے ریاستی عوام کے نام وقف کیا ۔ یہ ٹنل جدید خطوط پر استوار ہے اور ایشیاء کی سب سے بڑی روڑ ٹنل بتائی جاتی ہے ۔