شوپیان//وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ نوجوانوں خاصکر کم عمر بچوں کی جانب سے پتھرائو کرنے کا عمل بے حد افسوسناک اور باعث تشویش اور ایک چیلنج ہے۔محبوبہ مفتی شوپیان سرکٹ ہاوس میں عوامی اجتماع سے ظلاب کررہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وادی کے نوجوان ذہنی انتشارکے شکار ہیں اور اس ضمن میں سنجیدگی سے کام کرنا اور ان کے مسائل سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے لوگوں سے امن بحال کرنے کے لئے پر زور اپیل کی۔ اپنے خطاب کے دوران وزیر اعلی نے بتایا کہ وادی میں دس سال سے اٹھارہ سال کے بچے ہاتھوں میں پتھر اٹھاکر فورسز پر پتھرائو کرتے ہیں جو ایک بے حد افسوسناک اور تشویشناک بات ہے اور اس ضمن میں سنجیدہ ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے ہاتھوں میں قلم ، کتابیں، بلے ہونے چائیں مگر افسوس ہے کہ ان کے ہاتھوں میں پتھر ہیں جبکہ یہ بچے کبھی زخمی ہوتے ہیں کبھی ان کی موت بھی ہوتی ہے۔ انہیں معلوم نہیں ہوتا ہے کہ یہ جس پر پتھرائو کرتے ہیں وہ ان پر گولی چلا سکتے ہیں کیوں کہ یہ معصوم ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ نوجوان ذہنی انتشارکے شکار ہیں اور ان کے بارے میں سنجیدہ ہونا پڑیگا۔ محبوبہ مفتی نے بتایا کہ وادی میں فورسز پتھرائویا جھڑپوںکے دوران بے حد صبرو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہیں اور جب تک نہ وہ اس کا مظاہرہ کریں گے، تب تک کوئی معاملہ صحیح نہیں ہوگا۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ نوجوانوں کے مسا ئل سمجھنے کی ضرورت ہے ،ہمیں اپنے بچوںکو اس تکلیف سے نکالنے کی ضرورت ہے۔محبوبہ نے کہا کہ بے روزگاری اور وادی میں نوجوانوں کی بے چینی انکی حکومت کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس کو پیدا نہیں کیا بلکہ یہ کئی برسوںسے چلتا آرہا ہے،لیکن کوئی بھی مسلہ ہوچاہے چھوٹا یا بڑا ،وہ بات چیت کے ذریعہ ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے لوگوں سے امن کو بھال کرنے کے لئے کہا کہ وہ لوگوں سے امن کے لئے بھیک مانگتی ہیں،امن کی بحالی میں ان کا ساتھ دیں اور باقی روز مرہ کے سڑک، بجلی، پانی، وغیرہ جیسے عوامی مساحل کو حل کیا جائے گا۔ محبوبہ نے بتایا کہ وادی میں ایس پی اوز کی بھرتی عمل میں لائی جائے گی لیکن انہیں بندوق نہیں اٹھانی پڑے گی بلکہ انہیں وردی پہن کر سیاحتی شعبہ سے جوڑا جائے گا۔اور انہیں سیاحوں کی مدد اور سیاحتی مراکز پر تعینات کیا جائے گا تاکہ انہیں ایک تو اپنی روزی روٹی کھلی فضا میں کمانے کا موقع فراہم ہو ،ساتھ ہی انہیں دنیا کو جاننے کا بھی موقعہ ملے۔ انہوں نے بتایا کہ مغل روڑ ٹنل کا پروجیکٹ جلد شروع ہو گا اور اس علاقے کو بھی سیاحتی مرکز بننے میں مدد ملے گی، ساتھ ہی بیروز گار نوجوانوں کو فائدہ حاصل ہوگا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تصدق مفتی نے کہاکہ وادی قدرتی حسن سے مالا مال ہے لیکن یہاں کے لوگوں نے اسے بے حد گندا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جگہ جگہ گندگی اور پالتھین کے ڈھیرپڑے ہیں جس سے سیاحوں پر منفی اثرپڑتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ وادی کے ہر علاقے کو سیاحتی مرکز کے طور پر ابھارنا چاہتے ہیں لیکن اس میں انہیں عوام کے تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ باتوں کے بجائے کام پر یقین رکھتے ہیں اور اگر انہیں کامیاب بنایا گیا تو وہ کئی ترقیاتی کام کر کے دکھائیں گے۔ جلسے میں محبوب بیگ اور زوالفقار علی نے بھی خطاب کیا۔جلسے کے بعد محبوبہ مفتی نے سرینگر کی راہ لی لیکن تصدق مفتی نے زورہ مانلو اور زینہ پورہ میں عوامی جلسوں سے خطاب کیا۔