سرینگر //حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی اُدھمپور میں کی گئی تقریر کو دھمکی آمیز اور نشۂ قوت کی غماز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری قوم کے سامنے دو ہی راستے ہیں، ایک یہ کہ بھارتی جبر کے آگے سرینڈر کرکے ذلت آمیز زندگی گزاریں اور دوسرا یہ کہ حصولِ آزادی تک اپنی جدوجہد ہر صورت میں اور ہر قیمت پر جاری وساری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ نہتی کشمیری قوم کو بدترین قسم کی ہندووانہ دہشت گردی کا سامنا ہے اور بھارت کی فرقہ پرست حکومت تنازعہ کشمیر کی حقیقت تسلیم کرنے کے بجائے اپنی ملٹری مائیٹ کے ذریعے سے کشمیریوں کو خاموش کرانا چاہتی ہے۔ گیلانی نے کہا کہ مودی نے اپنی تقریر میں اصل مسئلے پر کوئی بات ہی نہیں کی اور تنازعہ کشمیر کے متعلق منہ بولتے حقائق سے آنکھیں بند کرکے اپنی اکڑ کا اظہار کیا۔ انہوں نے پتھر بازی کا ذکر تو کیا، البتہ ان عوامل اور وجوہات پر کوئی روشنی نہیں ڈالی، جو کشمیر کی خراب صورتحال کی اصل محرک ہیں۔حریت چیئرمین نے مودی کو مخاطب کیا کہ وہ کشمیر کا گجرات کے ساتھ موازانہ کریں اور نہ اس کو اُترپردیش سمجھنے کی غلطی کریں۔ گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کو دن کے اُجالے میں قتل کرنے اور یوپی میں ایک جرائم پیشہ شخص کو وزیر اعلیٰ بنانے جیسے واقعات وہاں کے لوگوں کو ہندووانہ دہشت گردی سے خوف زدہ تو کرسکتے ہیں، البتہ کشمیر کی بات ہی الگ ہے اور یہاں کے لوگوں کو دھمکیوں اور گیڈر بھبھکیوں سے مرعوب کیا جانا ممکن نہیں ہے۔