راجوری /پونچھ//خطہ پیر پنچال میں بارشوں اور تیز ہوائوںسے درجہ حرارت میں کافی گراوٹ آئی ہے جس کو دیکھتے ہوئے لوگوں نے اپریل میں بھی گرم ملبوسات پہننے شروع کردیئے ہیں۔حالیہ چند ہفتوں تک موسم خشک رہنے کے ساتھ ساتھ اس میں کچھ حد تک تبدیلی آئی تھی جس کی وجہ سے لوگوں نے اپنی سردیوں کے ملبوسات وغیرہ اتار کرگرمیوں کے کپڑے پہننا شروع کر دیئے تھے لیکن اب جب دو روز سے رک رک کر شدید بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا ہے تو لوگوں کو دوبارہ گرم ملبوسات کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے اور وہ ماہ اپریل میں بھی گرم ملبوسات پہننے پر مجبور ہیں۔واضح رہے کہ دوروز قبل شروع ہوئی بارش کاسلسلہ اب بھی رک رک کر جاری ہے اور ساتھ ہی تیز ہوائیں بھی چل رہی ہیں ۔ بدھ کی صبح کچھ علاقوں میں تیز ہوائیں چلی جس کی وجہ سے بجلی بھی منقطع رہی ۔اگرچہ کچھ گھنٹوںکے بعد موسم نے اپنا مزاج بدلا لیکن پھر سے سہ پہر کے بعد کالے بادل چھاگئے اور بارش شروع ہوگئی ۔خطے کے کئی علاقوںمیں شدید ژالہ باری بھی ہوئی ہے جس کی وجہ سے میوہ باغات کو زبردست نقصان پہنچاہے ۔مینڈھر اور بالاکوٹ علاقے میں میوہ جات پوری طرح سے تباہ ہوگئے ہیں جبکہ گندم کی فصل کو بھی نقصان پہنچاہے ۔مقامی لوگوں نے بتایاکہ علاقے میں درختوں کے پتے بھی نیچے گر گئے ہیں ۔راجوری کے راہل شرما کاکہناہے کہ تیز ہوائوں کے ساتھ ساتھ بجلی بھی کڑکتی رہی جس سے لوگوں میںدہشت پھیل جاتی ہے ۔پونچھ کی ایک بزرگ خاتون نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہتی کہ گرمیوں کے دوران بارش نہیں ہوتی تھی لیکن ماہ اپریل میںشدیدبارشوں کے باوجود لوگوں کو گرمی کا احساس ہوتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اب نہ جانے کیوں موسم میں ہر سال تبدیلیوںپر تبدیلیاں ہورہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپریل کے مہینے میں پونچھ قصبہ میں لوگوں کو گرمی کی وجہ سے بغیر پنکھے کے چند لمحات گزارنا مشکل ہو جاتا تھا لیکن اب اس موسم میں بھی راتوں کو لحاف اورڑھ کر سونے کی ضرورت پڑ رہی ہے۔بارشوں کی وجہ سے نوراتروں کے باوجود بازاروں میں دکانداروں کو مندی کا سامنا ہے۔ مقصود علی نامی ایک دکاندار نے بتایا کہ نوراتروں کی ابتداء میں تو ان کا کاروبار ہر سال کی طرح اس بار بھی اچھا رہا لیکن اختتام پر ہر سال کی مناسبت انہیں کاروبار میں مندی کا سامنا ہے۔ادھرسرنکوٹ، مینڈھر اور منڈی میں بھی دو روز سے ہورہی لگاتارژالہ باری نے لوگوں کی فصلوں، سبزیاں اور پھلوں کوتبا ہ کر ڈالا ہے اور کسان برادری کو تشویش لاحق ہونے لگی ہے۔کسان بورڈ کے ریاستی ممبر قاضی عبدالطیف نے بتایا کہ سرنکوٹ میں کافی تیز ژالہ باری سے لوگوں کی فصلیں برباد ہو ئی ہیں۔انہوں نے ضلع اور تحصیل انتظامیہ کے اعلی افسران سے اپیل کی کہ وہ لوگوں کو ہوئے نقصانات کا جائزہ لینے کے لئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دیں۔