سرینگر// سرینگر میں مزاحمتی کارکنوں نے انتخابی بائیکاٹ کے حق میں جلوس برآمد کیا جبکہ شوپیاں میں جھڑپیں ہوئیں اور5نوجوان زخمی ہوئے۔نماز جمعہ کے بعد سرینگر کی جامع مسجد سے ایک جلوس برآمد ہوا جس کے دوران شرکاء جلوس اسلام و آزادی کے حق میں جبکہ الیکشن مخالف نعرہ بازی کر رہے تھے۔مظاہرین میرواعظ اور متعدد مزاحمتی لیڈروں، کارکنوں اور نوجوانوں کی گرفتاری کیخلاف مظاہرہ کررہے تھے۔ مظاہرین نے جامع مسجد کے صحن سے جلوس برآمد کیا اور اپنے ہاتھوں میں بینئر اور پلے کارڑ بھی اٹھائے تھے جن پر لوگوں سے الیکشن بائیکاٹ کی اپیل کی گئی تھی۔بعد میں مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوئے ۔نامہ نگار شوکت ڈار کے مطابق ضلع کے مانلو گائوںمیں بعد از نماز جمعہ نوجوانوں نے پولیس پر سنگبازی کی۔ پولیس نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داغے۔اس دوران ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپوں میں5نوجوان زخمی ہوئے۔پولیس نے کہا کہ مظاہرین کومنتشر کیا گیا۔ اس دورانسید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، شبیر احمد شاہ، محمد اشرف صحرائی، پیر سیف اللہ، ایاز اکبر، الطاف احمد شاہ، راجہ معراج الدین اور محمد اشرف لایا بدستور اپنے گھروں میں نظربند ہیں، جبکہ محمد یاسین ملک سرینگر سینٹرل جیل میں قید ہیں۔ مزاحمتی خیمے سے وابستہ حکیم عبدالرشید ، تعشوق احمد بانڈے، محمد امین آہنگر، محمد یوسف مکروہ، سید امتیاز حیدر، بشیر احمد بڈگامی، عمر عادل ڈار، جاوید احمد غازی سمیت دیگر کارکن بھی تھانوں میں بند کئے گئے ہیں۔