سرینگر//شہید اتحاد ملت مولانا شوکت احمد شاہ جیسی شخصیات صدیوں میں پیدا ہوا کرتی ہیں۔آج جب کہ دشمن ہمیں مسلک اور فرقے میں بانٹ کر تقسیم کرنے کے درپے ہے ،شوکت شاہ جیسے دینی اور سماجی قائد جو اس ملت مظلوم کے درمیان خلیج کو پاٹ دے اور رقابتوں کو دور کرکے ہمیں ایک جسد واحد بنادے ،کی کمی اور بھی زیادہ محسوس ہوتی ہے۔ان باتوں کا اظہار جموں لبریشن فرنٹ کے محبوس چیئرمین محمد یاسین ملک نے مولانا شوکت احمد شاہ کی برسی کی مناسبت سے بھیجے گئے اپنے ایک پیغام میں کیا ہے۔ الیکشن عمل میں شرکت کو شوکت شاہ جیسے شہداء کے لہو کی بے قدری سے تعبیر کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ مولانا شوکت احمد شاہ کی شخصیت ایک ایسی اثر انگیزاور مقناطیسی شخصیت تھی کہ جسے فراموش کرنا کسی کیلئے بھی ممکن نہیں ہے اور تحریک آزادی کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں مسلکی اتحاد و اتفاق کیلئے ان کی کاوشیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ یاسین ملک نے کہا کہ مولانا شوکت شاہ ایک بھرپور زندگی گزارنے والے باغیرت انسان تھے جنہوں نے باطل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر حق کے لئے لڑنے کا ہنر پایا تھا۔ وہ مضبوط اعصاب کے حامل ایک ایسے موحّد مسلمان اور بے باک و باعمل عالم دین تھے جنہیں ترغیب،تحریص اور ترہیب کے حربے راہ صداقت سے سر مو نہیں ہٹاسکے اور بالآخر اسی راہ عزیمت میں انہوں نے جان کا نذرانہ بھی پیش کردیا۔ انہوں نے کہا مولانا شوکت شاہ تمام تر مخالفتوں کے باوجود اپنے موقف پر چٹان کی مانند قائم رہے اور بالآخر اسی راہ عزیمت میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے ابدی سرخروئی پاگئے جبکہ اُن کو بظاہر صفحۂ ہستی سے مٹادینے والوں کو ابدی رسوائی اور ذلت ہی حاصل ہوگئی ۔ ملک نے کہاکہ آج جب کہ دشمن ہمیں مسلک اور فرقے میں بانٹ کر تقسیم کرنے کے درپے ہے ‘ شوکت شاہ جیسے دینی اور سماجی قائد کی ضرورت اور بھی بڑھ گئی ہے جو اس ملت مظلوم کے درمیان خلیج کو پاٹ دے اور رقابتوں کو دور کرکے ہمیں ایک جسد واحد بنادے۔ لوگوں سے آنے والے الیکشن کا مکمل اور ہمہ گیر بائی کاٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ ہمارا ووٹ ڈالنا مولانا شوکت احمد شاہ جیسے شہداء سے غداری کرنے کے برابر ہے اور کوئی بھی ذی ہوش کشمیری ایسا کرنے کی سوچ بھی نہیں سکتا۔